کراچی (اسٹاف رپورٹر) کون بنے گا پی سی بی چیئرمین ؟ پاکستان کرکٹ بورڈ میں بورڈ آف گورنرز کی تشکیل کے بعد الیکشن تنازعات کا شکار ہوگئے ہیں۔ پیر کو بلوچستان ہائیکورٹ نے چیئرمین پی سی بی کے الیکشن17جولائی تک روک دیے۔ چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس عامر نواز رانا نے الیکشن روکنے کا حکم دیا۔ بلوچستان ہائیکورٹ نےوزیر اعظم، وزارت آئی پی سی، ذکاء اشرف سمیت فریقین کو نوٹسز جاری کردیے ہیں۔ اس کے بعد پی سی بی کی جانب سے بھی باضابطہ اعلان کیا گیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کا انتخاب ملتوی کر دیا گیا ہے۔ بلوچستان ہائی کورٹ نے سترہ جولائی تک انتخاب روکنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ قبل ازیں پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے سابق رکن گل محمد کاکڑ نے الیکشنز چیلنج کئے تھے۔ سینئر وکیل مطیع اللہ کاکڑ پیش ہوئے ۔ جس کے بعد دو رکنی بنچ نے حکم امتناع کا فیصلہ جاری کیا۔ خیال رہے کہ جسٹس (ر) تصدق جیلانی کی نگرانی میں27جون کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے چیئرمین کا انتخاب منگل کی دوپہر دو بجے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہونا تھا۔ اسی روز لاہور ہائی کورٹ انتخاب کو رکوانے کیلئے درخواست کی سماعت بھی طے ہے ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم گل زادہ کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرچکے ہیں۔ اس سے قبل پی سی بی کے قائم مقام چیئرمین اور الیکشن کمشنر احمد شہزاد فاروق رانا نے 2014کے آئین کے پیرا گراف دس کے تحت نیا بورڈ آف گورنرز تشکیل دیا ہے جس میں ریجن سے آزاد کشمیر کی جگہ حیدرآباد جبکہ ڈپارٹمنٹس سے واپڈا اور کے آر ایل کی جگہ نیشنل بینک اور اسٹیٹ بینک کو شامل کیا ہے۔ گورننگ بورڈ میں پیٹرن کے نامزد کردہ چوہدری ذکاء اشرف اور مصطفے رمدے شامل ہیں۔ ریجن میں لا ڑکانہ، ڈیرہ مراد جمالی، بہاولپور اور حیدر آباد ریجن گورننگ بورڈ میں شامل ہیں۔ جنگ کی تحقیق کے مطابق سب سے پہلے نجم سیٹھی کی سربراہی میں پی سی بی کی مینجمنٹ کمیٹی نے 14جون کو بی او جی کیلئے ڈیرہ مراد جمالی، لاڑکانہ، بہاولپور اور آزاد کشمیرریجن کے نمائندوں کو نامزد کیا تھا۔لیکن 20جون کومینجمنٹ کمیٹی نے اپنے آخری اجلاس میں کراچی، لاہور، راولپنڈی اور پشاور کے نمائندوں کو نامزد کردیا تھا۔