اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے سی پیک کے 10 سال مکمل ہونے پر پاکستان اور چین کو مبارکباد پیش کی اور بھارت کو سی پیک کے حوالے سے پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی کو منصوبے میں رکاوٹ بننے کی بجائے اس کے ثمرات سے فائدہ اٹھانا چاہیے، ایران، افغانستان، وسطی اشیاء اور پورے خطے کو سی پیک کے ثمرات ملیں گے، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ صدر شی کی سوچ کا مظہر ہے، سابقہ حکومت نے آئی ایم ایف شرائط کی دھجیاں اڑائیں اب مکمل عملدرآمد ہوگا، محنت کرکے ملک کو اپنے پاؤں پرکھڑا کرنا ہے، آئی ایم ایف پروگرام سے پاکستان محفوظ ہوچکا ہے، ڈیفالٹ کا دور دور تک نشان نہیں، اتحادی حکومت کو ورثے میں تباہ حال معیشت ملی، مشکل اور دلیرانہ فیصلے ملک کو تعمیر و ترقی کی طرف واپس لا رہے ہیں، ابھی بہت بڑے چیلنجز ہمارے سامنے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ایم ہاؤس سے جاری ایک بیان اور اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ایک بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ چین اور پاکستان آئرن برادر ہیں، سی پیک اس آزمودہ، سدا بہار اور بااعتماد اسٹرٹیجک کوآپریٹو پارٹنر شپ کا ایک نیا باب ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک چین کے عظیم رہنما شی جن پنگ اور نوازشریف کے ترقی سب کیلئے وژن کا شاندار نمونہ ہے، سی پیک غربت، بیروزگاری اور معاشی بدحالی کے خاتمے کا منصوبہ ہے۔ سی پیک سے ایران، افغانستان، وسط ایشیا اور پورے خطے کو ثمرات ملیں گے، سی پیک خطوں اور علاقوں کو ہی نہیں عوام کے دل جوڑنے کا بھی خوبصورت منصوبہ ہے۔ دوسری جانب چین پاکستان اقتصادی راہداری سی پیک کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی ایک دہائی مکمل ہونے پر تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم شہباز شریف بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے جبکہ تقریب میں چینی ناظم الامور اور چینی و پاکستانی حکام نے بھی شرکت کی۔اس موقع خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم محنت کرکے پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرینگے، سابق حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ معاہدے کی خلاف ورزی کی اور شرائط کی دھجیاں اڑائیں لیکن اب مکمل عملدرآمد ہوگا،پاکستان کو کھویا مقام واپس دلائینگے نوازشریف کی قیادت میں سی پیک منصوبہ پروان چڑھا، 10 سال قبل مسلم لیگ نے چین کے ساتھ سی پیک شروع کیا تھا، 2013میں ہونے والی سی پیک مفاہمت کوعملی جامہ پہنائیں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سی پیک مفاہمتی یادداشت پر 2013میں دستخط ہوئے تھے، نواز شریف نے چینی صدر کے ساتھ ملکر سی پیک کا سفر شروع کیا جسکے تحت کئی ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا گیا، انجینئرز اور ورکرز نے دن رات محنت کر کے سی پیک کو کامیاب بنایا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین آہنی بھائی ہیں، چین نے ہر مشکل میں پاکستان کا ساتھ دیا، جس پر شکریہ ادا کرنے کے لئے الفاظ نہیں ہیں۔ وزیراعطم نے کہا کہ ہماری حکومت نے آتے ہی سی پیک کو دوبارہ بحال کیا، پی ٹی آئی نے سی پیک کو مکمل طور پر نظر انداز کیا اور عالمی مالیاتی فنڈ معاہدے کی خلاف ورزی بھی کی۔ آئی ایم ایف سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ چین نے برے وقت میں پاکستان کی مالی مدد کی، اس کے ساتھ سعودی عرب اور یو اے ای نے بھی ہماری مدد کی، البتہ آئی ایم ایف معاہدے سے پاکستان کو آگے بڑھانے کا موقع ملا ہے، لہٰذا ہم آئی ایم ایف شرائط کی مکمل پاسداری کرینگے۔ شہباز شریف نے کہا کہ کچھ لوگ پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کی دعا کر رہے تھے مگر اب پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا کوئی امکان نہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان کے غریب عوام کو مہنگائی سے بچانا ہے، اسی لئے مخیر حضرات آگے بڑھیں اور پاکستان کو کھویا ہوا مقام واپس دلوائیں۔ سی پیک کے دس سال مکمل ہونے پر بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیاونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک صدر شی جن پنگ کا پاکستان کے عوام کیلئے تحفہ ہے۔