• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف اپنے بھائی شہباز شریف سے بہتر ہیں، شہزاد اکبر کا ٹوئیٹ

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) سابق وزیراعظم عمران خان کے احتساب سے متعلق سربراہ شہزاد اکبر نے ایک ٹوئیٹ میں لکھا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ نواز شریف اپنے بھائی شہباز شریف سے بہتر ہیں۔ انھوں نے ٹوئیٹ میں لکھا ہے کہ نواز شریف اس اعتبار سے اچھے انسان ہیں کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے سامنے ڈٹے رہے۔ انھوں نے یہ ٹوئیٹ اس وقت کی، جب بہت سے پاکستانی میڈیا فورمز نے رپورٹ دی کہ انھوں نے لندن میں نواز شریف کی تعریف کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سربر اہ عمران خان کو اقتدار سے بیدخل کرنے پر سابق آرمی چیف جنرل باجوہ کی مذمت کی۔ انھوں نے لکھا ہے کہ شہباز شریف کو اب وزارت عظمیٰ کا چسکا لگ گیا ہے اور اسے ترک کرنا آسان نہیں ہے۔ استاد شفقت علی خان کے ساتھ موسیقی کی ایک شام کے موقع پر یہ نمائندہ بھی صحافیوں کے ایک چھوٹے سے گروپ میں شامل تھا، اس موقع پر اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ بات چیت آف دی ریکارڈ رکھی جائے گی، اس کا احترام کرتے ہوئے اس نمائندے نے اس وقت تک اس بارے میں کوئی بات رپورٹ نہیں کی جب تک کہ دوسروں نے اس کے کچھ حصے افشا نہیں کئے اور شہزاد اکبر نے خود ٹوئیٹ نہیں کیا۔ شہزاد اکبر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ان کے خلاف بہت سے جعلی مقدمات قائم کئے گئے ہیں اور ان کے بھائی مراد اکبرکو زیر حراست رکھا گیا۔ انھوں نے کہا کہ وہ میڈیا سے اس لئے بات نہیں کرتے کیونکہ سینسر کی وجہ سے ان کا نقطہ نظر شائع نہیں کیا جاتا۔ قومی احتساب بیورو نے عمران خان کے احتساب سے متعلق مشیر مرزا شہزاد اکبر کو سمن جاری کئے ہوئے ہیں، جس میں ان کو 190 ملین پونڈ غیر قانونی طورپر القادر ٹرسٹ کو منتقل کرنے کے الزام کا جواب دینے کیلئے پیش ہونے کیلئے کہا گیا ہے لیکن شہزاد اکبر نے ان نوٹسز کو نظر انداز کیا ہے۔ پیر کو لاہور میں ایک خصوصی عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز کو 16 بلین روپے کی منی لانڈرنگ کے مقدمے میں بری کردیا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ مقدمہ شہزاد اکبر کے حکم پر قائم کیا گیا تھا۔ عدالت کے جج بخت فخر بہزاد نے اس کے ساتھ ہی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو شہزاد اکبر اور ایف آئی کے سابق ڈائریکٹر جنرل اور ایف آئی اے کے بعض دوسرے افسران کے خلاف ایک بے بنیاد مقدمہ قائم کرنے کے الزام میں قانونی کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ شہزاد اکبر عمران خان کے دور میں ان کے احتساب سے متعلق امور کے مشیر تھے اور انھیں ایسٹس ریکوری یونٹ کا سربراہ بھی بنا دیا گیا تھا لیکن انھوں نے عمران خاں کی حکومت ختم ہونے سے ایک سال قبل ہی اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا اور عمران خان کو اقتدار سے بیدخل کئے جانے کے 2 ہفتے کے اندر ہی ملک چھوڑ دیا تھا، اس وقت سے وہ زیادہ تر لندن ہی میں اپنی فیملی کے ساتھ مقیم ہیں۔

یورپ سے سے مزید