اسلام آباد(اے پی پی)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگست 2023ء میں اقتدار نگراں حکومت کے سپرد کر دیں گے، 15 ماہ میں ہم نے چار سال کی بربادیوں کا ملبہ صاف کیا، پاکستان کے مفادات کی راہ میں بچھائی گئی بارودی سرنگیں صاف کیں‘اب ہمارے سامنے آگے بڑھنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ کشکول توڑ دیں، مقروض رہنا چھوڑ دیں‘محتاجی کی زنجیریں توڑ دیں‘ اپنے پیروں پر کھڑے ہو جائیں جس کا ہراول دستہ عوام کو بننا ہو گا‘ سابق حکومت نے بڑے صنعتکاروں کو 3 ارب ڈالرقرض دیا‘ یہ رقم تعلیم پر خرچ ہوتی تو آج پاکستان کوآئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑتا ‘ہم نے ریاست بچانے کیلئے اپنی سیاست کی قربانی دی، ووٹ بینک کی فکر نہیں کی مگر اسٹیٹ بینک ذخائر میں مسلسل اضافہ کی فکر کی‘چیئرمین پی ٹی آئی کی سازشوں کو زمین میں دفن کردیا‘پوری قوم کی طرف سے چین‘ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے انتہائی مشکل حالات میں بھرپور تعاون کیا‘سفارتی سطح پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی کوششوں کو بھرپور ستائش پیش کرتے ہیں‘معاشی استحکام کیلئے وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار اورآرمی چیف جنرل عاصم منیر کی شبانہ روز کاوشوں کی بھرپور تحسین کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے جمعرات کوملتان میں بہائو الدین زکریا یونیورسٹی میںتقریب ‘ قوم سے خطاب اورزیر تعمیر نشترIIاسپتال کے معائنے کے دوران گفتگو کرتےہوئے کیا۔دریں اثناءشہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹینڈ بائی معاہدے کو حتمی شکل دینے کیلئے اسلامی ترقیاتی بینک کی طرف سے ملنے والے ایک ارب ڈالر نے اہم کردار ادا کیا ہے، اس مدد کے بغیر پاکستان کا آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ مشکل تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر ڈاکٹر محمد سلمان الجاسر سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔قوم سے خطاب میں شہباز شریف کا کہناتھاکہ ہماراسوا سال کا یہ مختصر عرصہ ناامیدی کے اندھیروں سے امید کی روشنی کی طرف ایک پرعزم سفر تھا، آئی ایم ایف کے ساتھ مشکلات کے باوجود معاہدہ میں کامیاب رہے، پاکستان کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنے کے عظیم مقصد کے حصول کیلئے معاشی بحالی کا ایک جامع قومی پلان تیار کر لیا گیا ہے، جس طرح ہم دعا کرتے ہیں کہ 9 مئی جیسا یوم سیاہ قوم کی زندگی میں پھر نہ آئے، اسی طرح اب پوری قوم یکسو ہے کہ قرض کی زندگی نامنظور ہے، قوم کوایک بار پھر معاشی مشکلات سے نجات دلائیں گے، روزگار فراہم کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سوا سال کا یہ عرصہ سب کچھ کھو جانے سے کچھ حاصل ہونے کا آغاز تھا، تخریب، انتشار اور فساد کے راستہ سے تعمیر کی طرف پلٹنے کا سفر تھا، معاشی تباہی سے نکل کر معاشی استحکام کی طرف لوٹ آنے کا سفر تھا۔مختصرترین مدت کیلئے قائم ہماری منتخب مخلوط حکومت نے پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے چیلنجوں اور مشکلات کا سامنا کیا۔ہم نے وطن دشمنوں کی سازشوں کے باوجود آئی ایم ایف کا پروگرام بحال کیا جس کے بعد اب پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ اور ان کی ناپاک خواہش دونوں مٹی میں مل چکی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ قرض لیتے لیتے ہم اس کے عادی ہو چکے ہیں بلکہ اپنی ساکھ اور وقار کو بھی بے پناہ مجروح کر چکے ہیں اب وقت آ گیا ہے کہ ہمیں اپنے پیروں پر کھڑا ہونا ہے، اپنا کھویا ہوا مقام واپس حاصل کرنا ہے، اس کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں۔ دریں اثناء جمعرات کو بہائو الدین زکریا یونیورسٹی میں وزیرِ اعظم یوتھ لون اسکیم کے تحت چیک اور لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتےہوئے شہباز شریف کا کہناتھاکہ ملک کی ترقی و خوشحالی کی کنجی نوجوانوںکے ہاتھ میں ہے، ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہو گا۔