مانچسٹر (نمائندہ جنگ) یورپ میں درجہ حرارت میں مسلسل اضافے نے گرمی کی چھٹیوں کے منصوبے بنانے والے برطانوی باشندوں کو شدید مشکلات میں ڈال دیا، برطانو ی سیاحوں48.8سینٹی گریڈ تک کی شدید گرمی کا سامنا کرناپڑ رہا ہے۔ ماہرین موسمیات کی طرف سے براعظم میں اگلے ہفتے ایک اور زبردست ہیٹ ویو کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہنے کی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ پیش گوئی کے مطابق براعظم ریڈ الرٹ پر ہے ‘ موسمی نظام کی سختی کی وجہ سے مشکلات پیش آ سکتی ہیں، بحیرہ روم کے اس پار برطانوی سیاحوں کو سیربیرس نامی اینٹی سائیکلون سسٹم کے شمال کی طرف پھیلنے کے بعد تیز گرمی کے جان لیوا اثرات سے خبردار کیا گیا ہے لیکن جیسے ہی سیربیرس خود کو ختم کر رہا ہے، اطالوی موسم کی پیشن گوئی کرنے والے اب پیشن گوئی کر رہے ہیں چارون نامی ہیٹ ویو کیلئے تیار رہنا چاہیے ۔اگلے ہفتے روم میں درجہ حرارت 43ڈگری سینٹی گریڈ اور سارڈینیا میں 47 ڈگری سینٹی گریڈ تک لے جائیگا، زمین کا درجہ حرارت بڑھنے سے یورپ کے کئی ممالک متاثر ہونگے۔ جمعرات کو جنوبی اسپین کے کچھ حصوں میں 60سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔ یورپی خلائی ایجنسی کی وارننگ کے ساتھ کہ اگلے ہفتے براعظمی ریکارڈ ٹوٹ سکتا ہے۔ ایتھنز میں درجہ حرارت بڑھنے کے باعث امدادی کارکنوں کو سیاحوں کو ایکروپولیس کے قلعے سے ایمبولینسوں میں لے جانا پڑا ۔ امید کی جا رہی ہے کہ اگلے ہفتے کے آخر تک اسپین، اٹلی، یونان اور ترکی میں درجہ حرارت 45ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہو جائے گا ۔اطالوی جزائر سارڈینیا اور سسلی ناقابل برداشت گرمی کی زد میں ہیں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ درجہ حرارت 48.8ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتا ہے۔ برطانیہ میں ہفتے کے آخر تک درجہ حرارت ٹھنڈا ہونے کی توقع ہے۔ سربیرس کا برطانیہ پر کوئی اثر ہونے کی توقع نہیں ہے۔وزارت صحت کے حکام نے فلورنس اور روم سمیت اٹلی کے دس بڑے شہروں کے لیے ریڈ الرٹ وارننگ جاری کی ہے۔ ریڈ الرٹ وارننگ کا مطلب یہ ہے کہ گرمی اتنی شدید ہے کہ یہ پوری آبادی کے لیے صحت کے لیے خطرہ ہے۔ ایک 44 سالہ روڈ سائن ورکر اطالوی شہر لودی، جنوب مشرقی میلان میں گرمی کی وجہ سے گر گیا،اس شخص کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ، وہ بعد ازاں ہسپتال میں توڑ گیا۔ اطالوی سیاست دان نکولا فریٹوئینی نے کہا کہ ہمیں ناقابل برداشت گرمی کی لہر کا سامنا ہے ۔گرم ترین اوقات میں اس طرح کے سانحات سے بچنے کے لیے اقدامات کرنے چاہیں۔ اطالوی حکام نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ خطرے کو کم کرنے کے لیے شراب نہ پییں اور غیر ضروری سفرسے گریز کریں۔