تہران (ٹی وی رپورٹ/ایجنسیاں)پاکستان اور ایران نے دہشتگردی کو خطے اور دونوں ممالک کیلئے مشترکہ خطرہ قرار دیتے ہوئے سرحدوں کے تحفظ اور جغرافیائی سالمیت کیلئے ملکر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ دونوں ممالک میں تجارتی اور معاشی تعاون بڑھانے سے بارڈرز پر سلامتی کی صورتحال بہتر ہوگی ‘ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے پڑوسی مسلمان ملکوں کے ساتھ تعلقات میں توسیع کو ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں قرار دیا اور کہا کہ باہمی معاہدوں پر عمل در آمد کی رفتار میں تیزی سے ایران و پاکستان کے درمیان معاشی و تجارتی تعاون میں بہتری پیدا ہوگی ‘توانائی کے شعبوں میں تعاون سے دونوں پڑوسیوں کے سیاسی تعلقات بھی مضبوط ہوں گے‘ ایران کی پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی نے پاکستانی کی سلامتی کو ایران کی سلامتی قراردیتے ہوئے کہا کہ مشترکہ سرحدوں کو معاشی سرحدوں میں بدلنے کیلئے تیار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق جنرل عاصم منیر نے 2 روزہ دورہ ایران میں صدر ابراہیم رئیسی ‘ ایرانی فوج کے سربراہ جنرل محمد باقری ‘ پاسداران انقلاب کے کمانڈران چیف میجر جنرل حسین سلامی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہ سے ملاقاتیں کیں ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف کی ایرانی عسکری قیادت سے ملاقاتوں کے دوران سرحدی علاقوں میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مؤثر تعاون پر اتفاق کیا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں ملکوں کی عسکری قیادت نے انٹیلی جنس شیئرنگ آپریشن کے ذریعے دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا۔آئی ایس پی آرکے مطابق آرمی چیف کو ایرانی افواج کے دستے نے ملٹری ہیڈکوارٹرز میں گارڈ آف آنر پیش کیا۔قبل ازیں جنرل عاصم منیر نے اعلی فوجی وفد کے ہمراہ ایرانی ہم منصب جنرل محمد باقری سے فوجی ہیڈکوارٹر میں ملاقات کی۔اس موقع پر جنرل باقری نے دونوں ملکوں کے درمیان فوجی تعلقات میں توسیع کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئےپاکستان اورایران کے درمیان ٹریننگ اور مشترکہ دفاعی سکیورٹی شعبے میں تعلقات بڑھانے پر زور دیا۔علاوہ ازیں آرمی چیف نے وفدکے ہمراہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی سے بھی ملاقات اور گفتگو کی۔اس موقع پر جنرل حسین سلامی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ہمارہ خطہ بین الاقوامی سیاسی قوتوں سے متاثر ہوتا چلا آرہا ہے اور مسلمانوں کا اتحاد بہت سی طاقتوں کی آنکھوں میں کھٹک رہا ہے۔میجرجنرل حسین سلامی نے مقامی سطح پر بدامنی پیدا کرنے والی جھڑپوں اور ایران پاکستان سرحد پر پیدا ہونے والے سیکورٹی چیلنجوں کو تسلط پسند عالمی نظام کی خطرناک پالیسیوں کا تسلسل قرار دیا جس کا مقصد مسلمانوں کے خون خرابہ پر منتج ہونے والے اختلافات کو ہوا دینا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ مشترکہ ہمت، عزم اور حکمت عملی کے ذریعے مشترکہ سرحدوں پر دشمن کے شیطانی منصوبوں کو ناکام بنا سکتے ہیں۔پاسداران انقلاب پاکستانی فوج کے تعاون سے سرحدوں کی سیکورٹی کو پرامن بنا کر انہیں اقتصادی سرحدوں میں تبدیل کرنے کے لیے آمادہ ہے۔انہوں نے دہشت گرد گروہوں اور سیکورٹی خطرات سے نمٹنے کی غرض سے باہمی تعاون کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کی سلامتی کو اپنی سلامتی سمجھتے ہیں اور باہمی تعاون کے فروغ اور مشترکہ اقدامات کے ذریعے دہشت گرد گروہوں پر عرصہ حیات تنگ اور دونوں ملکوں کی سرحدوں پر پائیدارامن قائم کریں گے۔جنرل عاصم منیر نے اپنے دورہ ایران پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی اور عسکری تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔