لندن (جنگ نیوز ) جموں کشمیر اور پاکستان کے عوام بھارتی ظلم و بربریت کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔یہ بات مختلف رہنماؤں اور شخصیات نے برطانوی پارلیمنٹ میں منعقدہ آل پارٹیز کشمیر کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے کہی۔آل پارٹیز کشمیر کانفرنس دو سیشنز پر مشتمل تھی جس کے پہلے اجلاس کی صدارت خالد محمود ایم پی نے کی اور مہمان خصوصی سابق وزیراعظم پاکستان سینٹرسید یوسف رضا گیلانی تھے۔ سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے لندن میں موجود میزبان ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور اپنے تفصیلی خطاب میں کہا کہ برطانیہ بھارت پر اپنا دباؤ بڑھائے تاکہ ظالمانہ قوانین کی زد آنے والے اسیران کشمیر جیلوں سے رہا ہو سکیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم بھارت سےمطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غیر انسانی فوجی محاصرہ اور لاک ڈائون مکمل طور پر اٹھائے، سید یوسف رضاگیلانی نے مزید کہا کہ بھارت ماورائے عدالت ہلاکتیں اور انسانی حقوق کی دوسری خلاف ورزیاں روکے یاسین ملک سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے تمام ظالمانہ قوانین منسوخ کرے۔ ذرائع ابلاغ پر عائد پابندیاں اٹھائے، غیر قانونی طور پر جغرافیائی تبدیلی روکے، اقوام متحدہ کے خصوصی میڈیٹ ہولڈرز تک آزادانہ رسائی کی اجازت دے انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے والی تنظیموں تک رسائی کی اجازت دے یہ ذہن میں رکھنا چاہئے کہ جلد یا بدیر مقبوضہ کشمیر میں بھارت کو اسکے اقدامات کے نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ان کے حق خودارادی پر عمل کرنے کی اجازت دی جائےجیسا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں میں ان سے وعدہ کیا گیا ہے۔ کشمیریوں کو ان کے روزگار اور ملازمت کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے 9 لاکھ قابض فوج نے بدستور بدترین فوجی محاصرے کے ذریعے کشمیریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ کشمیری قیادت اور نوجوانوں کو باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کے ساتھ ظالمانہ سلوک کیا جا رہا ہے۔ کشمیر صرف پاکستان اور بھارت کے درمیان بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تنازعہ یا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر قدیم ترین معاملہ نہیں یہ انسانی ہمدردی کا مسئلہ ہے جس پر ہر حریت پسند فرد کو تشویش ہے۔ میرے لئے یہ انتہائی مسرت کی بات ہے کہ میں یوم شہدائے کشمیر منانے کے لئے آپ لوگوں کے درمیان موجود ہوں یہ وہ دن ہے جب تقریباً نوے سال قبل احتجاج کرنے والے 21 افراد کو سری نگر میں ڈوگرہ فورسز نے ہلاک کر دیا تھا انسانیت کے خلاف بنیادی جرم کا بار بار ارتکاب کیا جا چکا ہے۔ مجھے یہ دیکھ کر مسرت ہوتی ہے کہ برطانیہ بہت ساری جگہوں میں سےایک ہے جہاں مسئلہ کشمیر کی بازگشت عوام اور عوامی رائے کے ایوانوں کے اندر پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے جمہوریت اور انسان دشمنی کے بنیاد پر بنائے گئے گھناؤنے قوانین کا سہارا لے کر کشمیری آزادی پسند اسیر قیادت کو قتل کرنے کے درپے ہوچکا ہے۔ جے کے ایل ایف چیئرمین محمد یاسین ملک، شبیر شاہ اور دیگر گرفتار راہنماؤں کو راستے سے ہٹانا بی جے پی کی مجرمانہ ذہنیت بن چکی ہےانہوں نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں برطانیہ کی اس عظیم پارلیمنٹ میں آپ کے سامنے کھڑا ہوں اور ان عظیم شہداء کو یاد کررہا ہوں جنہوں نے کشمیر کی آزادی کے لیے اپنا سب کچھ قربان کر دیا وہ یقیناً پوری قوم کے عظیم ہیرو ہیں۔موں کشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین (ستارۂ پاکستان ) نےاپنے خطاب میں کہا کہ جموں کشمیر اور پاکستان کے عوام بھارتی ظلم و بربریت کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ نریندر موودی کی سرپرستی میں جاری بھارتیہ جتنا پارٹی کی انسان دشمن پالیسیاں کشمیریوں اور پاکستانی عوام کیلیے کھلا چیلنج ہیں جن کے تسلسل کے خلاف خطے کے عوام سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوں گے۔کانفرنس کے ایجنڈے میں کشمیریوں کی اس نسل کشی جیسےگھناؤنے اقدامات کو رکوانے کیلئے اسیر حریت پسندوں کا معاملہ سرفہرست رکھا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں 1931سے لے کر اب تک آزادی کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے کشمیری شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ آل پارٹی کشمیر کانفرنس میں متفقہ طور پر ایک قرار داد بھی منظور کی گئی جس میں جے کے ایل ایف کے لیڈر محمد یسین ملک، شبیر شاہ ،آسیہ اندرابی اور دیگر تمام کشمیری رہنماؤں کی قید سے رہائی کے لیے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت پر دباو ڈالے کہ وہ تمام کشمیری سیاسی ،سماجی اور مذہبی قیادت کو رہا کرے اور یسین ملک کے خلاف مقدمات بھی ختم کرے۔ برطانوی پارلیمنٹ میں اے پی پی جی کشمیر کی چیئرپرسن ڈیبی ابراہم ایم پی خصوصی طور پر مدعو تھیں انہوں نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ بشمول برطانوی وزیر اعظم ، وزیر خارجہ اور انسانی حقوق کے سامنے متعدد بار مسلۂ کشمیر رکھا گیا۔کانفرنس کے شرکا نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پرتشویش کااظہار کرتے ہوئے عالمی طاقتوں سے نوٹس لینے اور مسئلہ کشمیر جلد حل کرانے کامطالبہ کیا۔ کشمیری حریت پسندوں کی جیلوں میں حالات و واقعات دیکھ کر بھارتی حکومت کی جمہوریت کی نفی ہوتی ہے۔سینئر وائس چیئرمین اے پی پی جی کشمیر شیڈو منسٹر بیرسٹر عمران حسین ایم پی ،چیئرمین اے پی پی جی کشمیر، شیڈو منسٹر بیرسٹر یاسمین قریشی ایم پی ،چیئرپرسن اے پی پی جی پاکستان اینڈریو گوون ایم پی ،چیئرمین لیبر فرینڈز آف کشمیر یو کے، لارڈ واجد خان آف برنلے، رچرڈ برگن ایم پی، ریچل ہاپکنز ایم پی محمد یاسین ایم پی، طاہر علی ایم پی، برطانیہ میں تعینات ڈپٹی ہائی کمشنر پاکستان ڈاکٹر فیصل عزیز، چیئرمین ضلع کونسل میرپور راجہ نوید اختر گوگا، کشمیری تاجر و سیاسی کارکن شہزاد کاظمی، بیرسٹر شہزادہ حیات اور دیگر شریک تھے۔ کانفرنس کے دوسرے سیشن کی صدارت راجہ نجابت حسین نے کی جس میں لیبر پارٹی کے سابق رہنما آر ٹی آنر جیریمی کوربن ایم پی مہمان خصوصی تھے دیگر رہنما جنہوں نے شرکت کی ان میں لارڈ قربان حسین سیکرٹری اے پی پی جی کشمیر، شیڈو منسٹر ناز شاہ ایم پی، بیرونس شائستہ گوہر ایم بی ای فرام مانچسٹر، ثمینہ خان، سعدیہ میر، ریحانہ علی ایڈووکیٹ، چوہدری دلپذیر، محبوب احمد، طارق شریف جے کے ایل ایف لندن، مظفر آباد کے میجر ریٹائرڈ گل زمان، میرپور ڈسٹرکٹ کونسلرز چوہدری غلام ربانی برق، چیف آفیسر میرپور اشفاق نور ،مظفر ،چوہدری محمد شبیر اور دیگر معززین نے کانفرنس میں شرکت کی اور کشمیر پر مستقبل کی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کیلئے یقین دہانی کرائی اس موقع پر بھارتی جیلوں میں قید کشمیری رہنماؤں کے لیے خصوصی قرارداد منظور کی گئی اور برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالے کہ وہ ان سب کی رہائی اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے راجہ نجابت حسین نے آنے والے مہینوں میں اور ستمبر اور اکتوبر 2023میں برطانوی سیاسی جماعتوں کی سالانہ کانفرنسوں کے دوران جموں کشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کی سرگرمیوں کا اعلان کیا اس موقع پر پروفیسر شاہد اقبال چیئرمین انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ یوکے، والتھم فاریسٹ کے سابق میئر چوہدری لیاقت علی چیئرمین میئرز اینڈ کونسلرز ایسوسی ایشن یوکے، کنزرویٹو پارٹی نارتھ ویسٹ کے نمائندے ڈاکٹر عبدالباسط، لبرل ڈیموکریٹس فرینڈز آف کشمیر کے نمائندے محمود، ڈسٹرکٹ کونسل میرپور کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔