لاہور(خبرنگار)چیئرمین سیکنڈری بورڈ لاہور ڈاکٹر مرزا حبیب کےعہدہ چھوڑنے کے بعد پنجاب سیکنڈری بورڈز کی یونین اورہائیر ایجوکیشن میں تناؤ پیدا ہوگیا۔ بورڈ ایمپلائیزویلفئیر ایسویسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ بورڈ کے حوالےسے پالیسی سازی اور رولز فریمنگ نئی منتخب حکومت کا استحقاق ہے اس کو نئی منتخب حکومت آنے تک موخر کیا جائے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہےکہ محکمہ ہائیر ایجوکیشن کی جانب سے سیکنڈری بورڈ لاہور کے چیئرمین پر بورڈ کا امتحانی مرکز کی بلڈنگ حوالےکرنے کے لیے دباؤ تھا،جبکہ بورڈ میں معاونین کی بھرتی ان کے مشاہرے میں اضافے کے حوالےسے بھی ان پر دباؤ تھا بورڈ میں سیکورٹی کا ٹھیکہ کسی خاص کی کمپنی کو دینے کے لیے بھی دباؤ تھا، زرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ محکمہ ہائیر ایجوکیشن چئیرمین کے عہدے کا چارج سپشل سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن کو دینا چاہتاہے۔تاہم بورڈ انتظامیہ اعلی بیورکریسی کے سامنے ڈٹ گے۔اس بارے میں سیکرٹری لاہور بورڈ بشری بی بی نے کہا ہے کہ بورڈ کے تمام امور قواعد وضوابط کے مطابق سرانجام دے رہے ہیں ۔جبکہ ایڈیشنل سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن محبوب نے کہا ہے کہ چئیرمین لاہور بورڈ کا اضافی چارج کنٹرولر فرحان کے حوالےکر رہےہیں۔