• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیئرمین PTI کیلئے دھچکا، سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس کا ٹرائل روکنے اور ڈسٹرکٹ جج نے غیرمتعلقہ گواہ طلب کرنے کی درخواستیں مسترد کردیں

اسلام آباد(ٹی وی رپورٹ)چیئرمین پی ٹی آئی کو دھچکا، سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان خان کی توشہ خانہ کیس کی ٹرائل روکنے اور ڈسٹرکٹ جج نے غیرمتعلقہ گواہ طلب کرنے کی درخواستیں مسترد کردیں، جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ جو ریلیف آپ مانگ رہے ہیں وہ ہم نے دے دیا تھا حیرت ہے آپ نے پھر سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا، آپ کی درخواست غیرمؤثر ہوچکی تھی پھر بھی ہم نے سنا اور حکم دیا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا حق دفاع ختم کرکے ان کے تمام گواہوں کو غیر متعلقہ قرار دینے کی الیکشن کمیشن کی استدعا منظور کرلی اور فریقین کو مقدمے میں کل حتمی دلائل کیلئے طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت کل 11 بجے تک ملتوی کردی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ ٹرائل فوری روکنے کی استدعا مسترد کردی۔ سپریم کورٹ کے جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جسٹس مظاہر نقوی اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل تین رکنی بنچ نے توشہ خانہ کیس کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست کی سماعت کی۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ آپ کی درخواست غیرمؤثر ہوچکی تھی پھر بھی ہم نے سنا اور حکم دیا، ہم صورتحال کو سمجھ رہے ہیں، ہم نے سمجھا تھا ہائیکورٹ آپ کو بہتر آرڈر دے گی۔ پہلے ہائیکورٹ کو فیصلہ کرنے دیں پھر سپریم کورٹ میں کیس لگالیں گے، ممکن ہے کل ہائیکورٹ ٹرائل ہی روکنے کا حکم دے دے، ٹرائل کورٹس پر سپروائزری دائرہ اختیار ہائیکورٹ کا ہی ہے، ہائیکورٹ سے آرڈر آنے کے بعد کیس کو سماعت کے لئے مقرر کریں گے۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے ریلیف دے دیا تھا، مزید کیا چاہتے ہیں؟ جو ریلیف آپ نے مانگا وہ ہم نے دے دیا تھا، حیرت ہے آپ نے پھر بھی سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ کیس کل ہائیکورٹ میں سماعت کے لئے مقرر ہے، اصل سوال دائرہ اختیار کا ہے، ٹرائل کورٹ میں سیکشن 342 کا بیان ریکارڈ کراچکے ہیں، ٹرائل کورٹ نے آج ہی گواہان کی فہرست پیش کرنے کا حکم دیا ہے، ٹرائل کورٹ نے کہا ہے کہ اگر آج گواہان کی فہرست نہ دی تو ٹرائل مکمل ہوجائے گا، عدالت سپریم کورٹ اورہائیکورٹ میں کیسزکے فیصلے تک ٹرائل روکنے کا حکم دے۔ خواجہ حارث کے دلائل پر جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ آپ نے حکم امتناع کی درخواست کی ہی نہیں ہے، بہترہوگا کہ آپ ابھی سوچ لیں اور حکم امتناع کی درخواست دائر کردیں، ممکن ہے جو ریلیف ہم سے چاہ رہے ہیں اس سے اچھا حکم ہائیکورٹ سے آجائے۔ بعد ازاں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ ٹرائل فوری روکنے کی استدعا مسترد کردی اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 4 اگست تک ملتوی کردی۔ علاوہ ازیں توشہ خانہ کیس میں بڑی پیش رفت ہوگئی، عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کا حق دفاع ختم کرتے ہوئے ان کے تمام گواہوں کو غیر متعلقہ قرار دینے کی الیکشن کمیشن کی استدعا منظور کرلی۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کی سماعت کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے 4 گواہان کی فہرست عدالت میں پیش کی جن میں ٹیکس کنسلٹنٹ محمد عثمان علی، سینئر مینجر قدیر احمد، آئی ٹی پی کے سینئر مینجر نوید فرید اور پی ٹی آئی کے رؤف حسن شامل تھے۔

اہم خبریں سے مزید