کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق الیکشن کمشنر احمد شہزاد فاروق رانا نے چند دن پہلے وزیر اعظم شہباز شریف کو چیئرمین ذکاء اشرف کے بارے میں شکایتی خط تحریر کیا تھا اور کئی قانونی پہلووں کو اٹھایا تھا۔ اب ایبٹ آباد ، راولپنڈی اسلام آباد کے سابق عہدیدارن عامر نواب، احمد ندیم سڈل اور محمد اسماعیل نے بھی انہیں تحریری طور پر احمد شہزاد فاروق رانا کی نگرانی میں ہونے والے مختلف ریجنز کے انتخابات میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی ہے ۔ کہا گیا ہے انتخابی عمل میں غیر قانونی اور غیر آئینی کام کیے گئے ہیں۔ ان میں فاٹا ریجن کے نارتھ وزیرستان ڈسٹرکٹ، ڈیرہ اسماعیل خان، باجوڑ ایجنسی، پشاور، راولپنڈی اور اسلام آباد ریجنز کے انتخابی عمل پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ انتخابی عمل کے حوالے سے شکایات کی مکمل تحقیقات کرائی جائیں اور قانون اور آئین پر عمل درآمد ہونا چاہیے۔ دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے رکن ملک ذوالفقار نے راولپنڈی اور اسلام آباد میں کلبوں کی اسکروٹنی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین ذکاء اشرف کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس فیصلے کی منظوری منیجمنٹ کمیٹی سے نہیں لی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایم سی اراکین سے ، منظوری لئے بغیر اور میڈیا ریلیز جاری کئے بغیر خاموشی سے اسکروٹنی کرانا غیر آئینی ہے۔ منیجمنٹ کمیٹی کا تقرر روز مرہ کے معاملات کیلئے ہے۔ جبکہ پشاور ہائی کورٹ کے اسٹیٹس کو برقرار رکھنے کی ہدایت کی ہوئی ہے۔ ملک ذوالفقار نے اسے انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے اسکروٹنی روکنے کا مشورہ دیا ہے۔