اسلام آباد(جنگ رپورٹر)عدالت عظمیٰ نے 14مئی2023کو پنجاب اسمبلی میں انتخابات منعقد کروانے سے متعلق مقدمہ کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا گیا ہے کہ انتخابات کا انعقاد کروانا الیکشن کمیشن کا اختیار ہی نہیں بلکہ ذمہ داری ہے،الیکشن کمیشن کسی طور پر بھی انتخابات کی تاریخ کو آگے نہیں بڑھا سکتا ہے ، انتخابات میں رکاوٹ سے الیکشن کمیشن نے ایک طرح سے جمہوریت کو پٹری سے اتارا ہے، انتخابات کرانا کمیشن کی ذمہ داری ، انکار کرسکتا نہ تاریخ کو آگے نہیں بڑھا سکتا ،رکاوٹوں پر عدالت میں آئینی درخواست دائرکرنی چاہیے تھی ، 25 صفحات پر مشتمل یہ تفصیلی فیصلہ بنچ کے رکن جسٹس منیب اختر نے قلمبندکیا ہے،جوکہ جمعہ کے روز سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا ہے ،فاضل عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیاہے کہ الیکشن کمیشن انتخابات کرانے کا ماسٹر نہیں بلکہ وہ آئینی عضو یا ایک ادارہ ہے ، الیکشن کمیشن کی جانب سے اس سوال کا تسلی بخش جواب نہیں دیا جا سکا ہے کہ انتخابات کی مقررہ تاریخ کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے یا نہیں ؟ ،الیکشن کمیشن کا فرض نہ صرف انتخابات منعقد کروانا ہے بلکہ ان کا منصفانہ اور شفاف انعقاد یقینی بنانا بھی ہے، انتخابات کے انعقاد کے بغیر جمہوریت ایک بے معنی چیز ہے، اس لئے الیکشن کمیشن انتخابات کے انعقاد سے انکار نہیں کر سکتا ہے ، آئین الیکشن کمیشن کی کسی خطا ء یا کسی فیصلے کو تحفظ فراہم نہیں کرتا ہے جبکہ سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کے فیصلوں کو جانچنے کا اختیار رکھتی ہے ،الیکشن کمیشن اور حکومتی وکلاء نے یہ دلیل دی ہے کہ پورے ملک میں انتخابات ایک ہی دن منعقد ہونے چاہئیں ،اگر اس دلیل کو تسلیم کر لیا گیا تو وزرائے اعلی کو قبل از وقت اسمبلیاں تحلیل کرنے کے آئینی اختیار کے مقابلے میں الیکشن کمیشن کو ویٹو پاور مل جائے گی۔