اسلام آباد (این این آئی)بلوچستان عوامی پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر انوار الحق کاکڑ ملک کے 8ویں نگراں وزیراعظم بن گئے ہیں۔
نگران وزیراعظم کے عہدے پر سیاسی اور غیر سیاسی لوگ ماضی میں براجمان رہے ہیں، انوار الحق کاکڑسیاست سے تعلق رکھنے والے پانچویں نگراں وزیراعظم ہیں، ان سے قبل غلام مصطفیٰ جتوئی، ملک معراج خالد، میاں محمد سومرو اور بلخ شیر مزاری یہ ذمے داری نبھا چکے ہیں۔
بطور نگراں وزیراعظم اپنے ذمے داری ادا کرنے والی دیگر شخصیات میں معین الدین احمد قریشی، میر ہزار خان کھوسو اور جسٹس ناصر الملک شامل ہیں۔
1931ء میں پیدا ہونے والے غلام مصطفی جتوئی پاکستان کے پہلے نگراں وزیراعظم تھے، اْن کا تعلق نیشنل پیپلز پارٹی سے تھا، انہوں نے 6 اگست 1990ء سے 6 نومبر 1990ء تک ذمے داری بخوبی نبھائی، وہ 20 نومبر 2009ء کو لندن میں انتقال کرگئے۔
بلخ شیر مزاری نے دوسرے نگراں وزیراعظم کے طور پر 1 ماہ اور 8 دن اس عہدے پر رہے، وہ 1928 میں پیدا ہوئے، ان کا تعلق پیپلز پارٹی سے تھا۔ انہوں نے 18 اپریل 1993 سے 26 مئی 1993ء تک ذمے داری ادا کی لیکن اس دوران نواز شریف کی برطرف حکومت کو سپریم کورٹ نے بحال کردیا۔
نواز شریف کے جولائی 1993ء میں وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ کے بعد معین الدین قریشی پاکستان کے تیسرے نگراں وزیراعظم مقرر کیے گئے، 1930ء میں پیدا ہونے والے معین الدین قریشی نے 18 جولائی تا 19 اکتوبر یعنی 3 ماہ 1 دن تک اپنی ذمے داری نبھائی، وہ 2016ء میں امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں انتقال کرگئے۔
اس الیکشن کے بعد بے نظیر بھٹو حکومت میں آئیں، لیکن نومبر1996ء میں اْن کی حکومت کو اْن ہی کی پارٹی کے صدر فاروق لغاری نے کرپشن کے الزامات کے تحت برطرف کردیا، جس کے بعد ملک معراج خالد 5 نومبر 1996ء سے 17 فروری 1996ء یعنی 3 ماہ 12 دن تک عہدے پر براجمان رہے۔
اس الیکشن کے نتائج کے بعد نواز شریف ایک بار پھر ملک کے وزیراعظم بنے، اْن کی حکومت 1999ء میں اس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے برطرف کی اور ملک میں مارشل لاء لگادیا اور اپنی ہی نگرانی میں 2002ء میں عام انتخابات کروائے اور ق لیگ اقتدار میں آئی۔