• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

60 ہزار سے زائد پاکستانی طلباء او لیول/ آئی جی سی ایس ای میں کامیاب

اسلام آباد (رپورٹ:حنیف خالد) ساٹھ ہزار سے زائد پاکستانی طلبہ و طالبات نے او لیول اور آئی جی سی ایس ای کا امتحان کامیابی سے پاس کر لیا ہے۔ کیمبرج انٹرنیشنل کے امتحانات (سی آئی ای) کے بارے میں بتایا گیا کہ یہ سیریز اب تک کی سب سے بڑی امتحانی سیریز ہے کیونکہ اس میں 147ملکوں کے پانچ ہزار چھ سو اسکولوں میں مجموعی طور پر تمام قابلیتوں کیلئے 17لاکھ درخواستیں موصول ہوئیں جو جون 2022ء کی تعداد سے 11فیصد زیادہ ہے۔ پاکستان کیلئے کنٹری ڈائریکٹر عظمیٰ یوسف نے امید ظاہر کی کہ پاکستان کے طلبہ و طالبات بتدریج قدم بہ قدم آگے بڑھیں گے پاکستان میں جون 2023ء سیریز میں کیمبرج آئی جی سی ایس ای اور او لیول کیلئے 2لاکھ دس ہزار سے زائد انٹریز کی گئیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 4فیصد زیادہ ہیں۔ سب سے زیادہ مقبول مضامین پاکستانی طلبہ میں اسلامیات‘انگریزی زبان اور مطالعہ پاکستان تھے۔ عظمیٰ یوسف نے پاکستان میں کیمبرج انٹرنیشنل کے متعدد روشن ستاروں کو مبارکباد دی جو اپنے اچھے نتائج کا جشن منا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ان نتائج کو حاصل کرنے میں پاکستانی 60ہزار طلبہ کی سخت محنت کیلئے کیمبرج کے طلباء کو مبارکباد دیتی ہوں۔ انہوں نے گزشتہ چند سالوں میں زبردست لچک کا مظاہرہ کیا ہے اور اپنی تعلیم کے ساتھ آگے بڑھتے رہے ہیں۔ یہ بات کیمبرج میں بین الاقوامی تعلیم کے ایک گروپ منیجنگ ڈائریکٹر روڈ اسمتھ نے ایک تہنیتی پیغام میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ان قابلیتوں کے ساتھ ہمارے طلباء پراعتماد محسوس کر سکتے ہیں کہ انہوں نے مستقبل کیلئے ضروری مہارتیں تیار کی ہیں لہٰذا وہ آگے جو بھی مواقع ہیں ان کو اپنا سکتے ہیں۔ پاکستان کیلئے کنٹری ڈائریکٹر عظمیٰ یوسف نے اپنے پیغام میں کہا کہ میں اس بات سے بخوبی واقف ہوں کہ ان دونوں قابل ذکر طلباء و طالبات اور انکے اہل خانہ نے غیر متزلزل عزم کے ساتھ غیر یقینی صورتحال کا سامنا کیا ہے۔ ان میں سے بہت سے طالب علموں کی لچک کو دیکھ کر مجھے بیحد خوشی ہوئی ہے جنہوں نے ان چیلنجوں پر فتح حاصل کی ہے اور انتھک جزبے کے ساتھ اپنی تعلیم جاری رکھی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان کے طلبہ و طالبات بتدریج قدم بہ قدم آگے بڑھیں گے۔ کیمبرج کوالیفی کیشن کے معیار کو 2019ء کے وبائی کورونا امراض سے پہلے کے معیار پر واپس لے جائیں گے۔ اس سال کا معیار 2019ء کے معیار پر واپس آ گیا ہے اور گریڈ کی حدود کا تعین کرتے وقت وبائی امراض کے اثرات کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جو طالب علم وبائی مرض سے پہلے گریڈ اے حاصل کر چکا ہو گا اسکے 2023ء میں گریڈ اے حاصل کرنے کا امکان اتنا ہی ہو گا۔
اہم خبریں سے مزید