• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انتخابات 90 دن میں نہیں ہوسکتے، نئی حلقہ بندیوں کیلئے 4 ماہ کا وقت مختص، اس کے بعد انتخابی شیڈول کا اعلان کیا جائے گا، الیکشن کمیشن

اسلام آباد ( طاہر خلیل)عام انتخابات 90 دن میں نہیں ہو سکتے‘ الیکشن کمیشن نے ڈیجیٹل مردم شماری 2023 کے سرکاری نتائج کے مطابق نئی حلقہ بندیاں کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے شیڈول جاری کر دیا گیا‘ تمام انتظامی یونٹس کی حدود کو جمعرات 17 اگست سے منجمد کر دیا گیا ہے‘ 21اگست تک اسلام آباد سمیت ہر صوبے کے لیے حلقہ بندیوں کی کمیٹیاں تشکیل دے دی جائیں گی ‘ 8 ستمبر سے 7اکتوبر تک کمیٹیاں ابتدائی حلقہ بندیاں کریں گی جس کے بعد 9 اکتوبر کو حلقہ بندیوں کی ابتدائی رپورٹ شائع کی جائے گی۔10 اکتوبر سے 8 نومبر تک حلقہ بندیوں کے حوالے سے کسی بھی قسم کے اعتراضات کمیشن کے سامنے دائر کیے جا سکیں گے اور 10 نومبر سے 9 دسمبر تک کمیشن ان اعتراضات پر سماعت کرے گا جس کے بعد 14 دسمبر 2023 کو حتمی حلقہ بندیاں شائع کردی جائیں گی‘ نئی حلقہ بندیوں کیلئے 4 ماہ کا وقت مختص کیاگیاہےجس کے بعد انتخابی شیڈول کا اعلان کیاجائے گا۔ جمعرات کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومتوں اور محکمہ شماریات سے معاونت طلب کی ہے‘اس سلسلہ میں ضروری احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کئے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق تمام انتظامی یونٹس کی حدود کو جمعرات 17 اگست سے منجمد کر دیا گیا ہے۔ ایڈمنسٹریٹو انتظامات 22 سے 31 اگست تک کئے جائیں گے۔ کمیٹیوں کی ٹریننگ یکم سے 4 ستمبر تک ہو گی۔ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کا ضلعی کوٹہ ڈی لیمٹیشن کمیٹیوں کو 5 سے 7 ستمبر کے دوران مہیا کیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ ریونیو یونٹس کی حدود کو منجمد کر دیا گیا ہے، ان میں حلقہ بندیوں کی تکمیل تک کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکے گی۔ صوبائی حکومتوں ، وفاقی حکومت اور محکمہ شماریات کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سنسز چارجز ، سنسز سرکلز اور سنسز بلاکس کے نوٹیفکیشن ، ان کے نقشہ جات، شہری علاقوں کے ماسٹر میپس ، میٹرو پولیٹن کارپوریشن، میونسپل کاپوریشنز، میونسپل کمیٹیز اور ٹاؤن کمیٹیوں کے سرکلز، بلاکس کے نقشہ جات، موضع ،دیہہ ، پٹوار سرکل، ٹپے دار سرکل سمیت تحصیل تعلقہ دیہی علاقوں سے متعلق ریونیو یونٹس کی فہرست ، اضلاع کے تازہ نقشے ، دریا ، نہریں، پہاڑ، پکی سڑکیں، ریلوے لائنزا ور پلوں سمیت دیگر معلومات الیکشن کمیشن کو فراہم کریں۔قبل چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی جس میں صوبائی الیکشن کمشنرز اور سینئر حکام موجود تھے اجلاس میں نئی حلقہ بندیوں کے فیصلے کی منظوری دی گئی ۔

اہم خبریں سے مزید