اسلام آباد(نمائندہ جنگ) چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے’ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے فرانزک آڈٹ سے متعلق مقدمہ‘ کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ جب انٹیلی جنس بیورو(آئی بی)کی ہاؤسنگ سوسائٹی ہوگی تو اسکے ساتھ کون مقابلہ کریگا؟ جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا ان اداروں کا کام عوام کی خدمت کرنا ہے، ہاؤسنگ سوسائٹیاں چلانا نہیں ہے ۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے جمعہ کے روز ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے فرانزک آڈٹ سے متعلق مقدمہ کی سماعت کی تو چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے ایف آئی اے کی رپورٹ کا جائزہ لیا ہے،جس کے مطابق 175 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے، رپورٹ میں ایک مجموعی تخمینہ دیا گیا ہے مگر سوسائٹیوں سے وضاحت طلب نہیں کی گئی ہے۔