کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان مبشر ہاشمی کے سوال پی ٹی آئی کے ماضی کے موقف کی روشنی میں کیا غیرملکی سفیروں سے ملاقات کرنا درست ہے؟ کے جواب میں تجزیہ کاروں عمر چیمہ ،مظہر عباس، ارشاد بھٹی اور حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ عمران کے قول وفعل میں تضاد نیا نہیں ، سیاسی جماعتوں کا اقتدار اور اپوزیشن میں رویہ الگ ہوتا ہے ۔
عمر چیمہ نے کہا کہ عمران خان کے قول و فعل کا تضاد نیا نہیں ہے، پی ٹی آئی جس کام سے دوسروں کو منع کرتی ہے کسی نہ کسی وقت خود بھی کرتی ہے، پی ٹی آئی پتا نہیں ان لوگوں کا سامنا کیسے کرتی ہے جن کیخلاف بڑی بڑی باتیں کی ہوتی ہیں ، امریکا پر اپنے خلاف سازش کا الزام لگانے والے عمران خان نے امریکی حکومت کی توجہ حاصل کرنے کیلئے لابنگ فرمز ہائر کی ہوئی ہیں، عمران خان کے امریکا سے متعلق بیانات امریکیوں کی یادداشت سے محو نہیں ہوئے، چند امریکی کانگریس مینوں کے بیانات کی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے بغیر اہمیت نہیں ہے.
عمران خان کو پی ٹی آئی کے لوگوں کو مغربی سفیروں کے پاس بھیجنے کے بجائے پاکستان کے اندر مذاکرات کرنے چاہئیں، ملک کو ہیجانی کیفیت سے نکالنے کیلئے عمران خان کا کردار بہت اہم ہوسکتا ہے۔مظہر عباس کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مرکزی دھارے کی تمام جماعتیں اقتدار اور اپوزیشن میں متضاد پوزیشن اپناتی ہیں، مغربی ممالک کے سفیر اپنی حکومت کو صورتحال سے آگاہ کرنے کیلئے سیاسی لیڈروں کے ساتھ مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے بھی ملتے ہیں، سیاسی جماعتوں کو جب اس حد تک دبایا جاتا ہے کہ وہ تحریک چلانے کی پوزیشن میں بھی نہیں رہتی تو دنیا کے مختلف ممالک سے رابطے کرتی ہیں، تحریک انصاف آسٹریلیا کے ساتھ دوسرے ملکوں کے سفیروں سے بھی رابطے کرے گی، پی ٹی آئی کے غیرملکی سفیروں سے رابطوں کا انسانی حقوق پر عملدرآمد کے حوالے سے فائدہ ہوسکتا ہے
عمران خان کو اٹک جیل میں سہولیات نہ ملنے کی خبریں غلط ہیں تو حکومت میڈیا کو ان تک رسائی فراہم کرے تاکہ سچ سامنے آسکے۔ ارشاد بھٹی نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ماضی کا موقف کب کا ماضی ہوچکا ہے، پی ٹی آئی نے جس امریکا کو رجیم چینج کی وجہ قرار دیا اسی سے تعلقات بہتر بنانے کیلئے لابنگ فرمز سے معاہدے کیے.
مغربی سفارتکاروں سے پی ٹی آئی کی حالیہ ملاقاتیں پہلی بار نہیں ہیں، اس سے پہلے بھی ملاقاتیں ہوچکی ہیں جو منظرعام پر نہیں آئیں، تحریک انصاف اقوام متحدہ، امریکا، یورپ اور انسانی حقوق سے رابطے کر کے وائٹ پیپر جاری کرے گی ،عمران خان نے پارٹی کو اٹک جیل سے یہ حکم بھی دیا ہے کہ دنیا کو اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں سے آگاہ کریں۔