اسلام آباد (نمائندہ جنگ) سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ میری بیٹی کو دھوپ میں بٹھائے رکھا ، تھانے پہنچی تو بے ہوش ہو گئی اور بغیر طبی امداد کے سیل میں بند کر دیا گیا ، میری بیٹی کی جان کو خطرہ ہے ، عدالت انسانی حقوق کا تحفظ کرے۔ گزشتہ روز جوڈیشل کمپلیکس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بے ہوشی کی حالت میں ایمان کی دادا کی شاعری کی کتاب ، نوٹ بک اور پین اٹھا لیا ۔