کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے صدر ملک عابد کاکڑ ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری چنگیز حئی بلوچ ایڈووکیٹ نے اسلام آباد پولیس کی جانب سے انسانی حقوق کی رہنماء وکیل ایمان مزاری کی گرفتاری اکی مذمت کرتے ہوئے کہاہےکہ پنجاب سمیت ملک بھر میں وکلاء سیاسی کارکنوں سابق ممبر قومی اسمبلی علی وزیر سمیت سیاسی کارکنوں کی گرفتاری بلوچستان میں جبری گمشدگی پر باعث تشویش ہے۔ موجودہ نگران حکومت کے دور میں غیر آئینی و غیر قانونی عمل ناقابل برداشت ہے۔ملک بھر سے درجنوں وکلاء کو گرفتار کرکے پابند سلاسل کیا گیا ہے ،گذشتہ رات اسلام آباد پولیس نے چادر چار دیواری کی پامالی کرتے ہوئے ایمان مزاری ایڈووکیٹ ہائی کورٹ کو اسلام آباد میں ان کے گھر سے رات کو گرفتار کیا گیا ۔ گرفتاری کرتے ہوئے نہ صرف ان کے گھر کے دروازے توڑے گئے بلکہ ساتھ میں ان کا موبائل فون اور لیپ ٹاپ بھی لے گئے۔موجودہ نگران حکومت کے دور میں سیاسی کارکنوں وکلاء سیاسی کارکنوں وکلاء کی گرفتاریوں میں اضافہ ہوا ہے۔ جو انسانی حقوق کے سنگین خلاف ورزی ہے۔ ایمان مزاری، علی وزیر کو جبری گمشدگیوں کے خلاف آواز اٹھانے کی سزا دی جارہی ہے، ایمان مزاری، علی وزیر جبری لاپتہ افراد کے لئے ایک مؤثر آواز ہیں انہیں خاموش کرنے کے لئے بزدلانہ طریقے سے گرفتار کرلیا گیا۔ ایمان مزاری، علی وزیر کی گرفتاری پر کوئٹہ بار ایسوسی کو گہری تشویش ہے ،بیان میں کہا گیاکہ ایمان مزاری اور علی وزیر سمیت ملک بھر سے درجنوں گرفتار وکلاء سمیت تمام سیاسی کارکنوں کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔