• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان کی سزا معطل ہوئی ہے، ختم نہیں، نااہلی برقرار رہے گی، قانونی ماہرین

کراچی (نیوز ڈیسک) توشہ خانہ کیس میں گرفتاری کے بعد اٹک جیل میں قید چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی سزا اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے معطل کرنے اور انہیں رہا کرنے کے فیصلے پر قانونی ماہرین قانون اسد رحیم ، حیدر وحید، راجا خالد اور ریما عمر نے کہا ہے کہ عمران خان کی سزا معطل ہوئی ہے ختم نہیں ہوئی ، ان کی نا اہلی برقرار رہے گی ، نااہلی تب ہی معطل سمجھی جائے گی جب سزا کو ختم بھی تصور کیا جائے۔۔ 

ماہر قانون اسد رحیم نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ جب آپ سزا کو معطل کرتے ہیں تو اس کا سزا پر کوئی اثر نہیں ہوتا، اس کا مطلب یہ ہے کہ قانون کی نظر میں آپ کو قصور وار ٹھہرایا گیا ہے، جب آپ اپیل میں بری ہوتے ہیں تو پھر اہلیت بحال ہوتی ہے۔

بیرسٹر اسد رحیم نے کہا کہ جب سزا کو معطل کیا جاتا ہے تو فیصلے میں لکھا جاتا ہے کہ اگر کسی اور کیسز میں اس شخص کی ضرورت نہیں ہے تو اس کو آزاد کر دینا چاہیے، اب اگلا سوال اٹھتا ہے کہ باقی کیسز درج ہو چکے ہیں کیا ریاست کی جانب سے ایک بار پھر ان کو گرفتار کرنے کی کارروائی دیکھی جائے گی۔

ماہر قانون حیدر وحید نے ایک انٹرویو میں کہا کہ نااہلی تب ہی معطل سمجھی جائے گی جب سزا کو ختم بھی تصور کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ سزا کو معطل کیا جاتا ہے اور نااہلی برقرار رہتی ہے، نتیجتاً ملزم/سزا یافتہ کو رہا کردیا جاتا ہے لیکن ہم عموماً یہ دیکھتے ہیں کہ انہیں پھر کسی اور کیس میں گرفتار کرلیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سزا ختم ہونے کا الگ معنیٰ ہوتا ہے اور سزا معطل ہونا الگ معاملہ ہوتا ہے، یہ ریگولر معطلی ہے تو بظاہر سزا ہی معطل ہوگی اور اس صورت میں نااہلی برقرار رہے گی۔

اہم خبریں سے مزید