حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ نے سانگھڑ پولیس کو انسانی حقوق کی سرگرم کارکن شیریں اعجاز اورصحافی امداد سومرو کو گرفتار کرنے سے روک دیا ‘ایس ایس پی سانگھڑ کونوٹس ‘ تفتیشی آفیسر سے وضاحت طلب کرلی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ میں دی نیوز کے نامہ نگار امداد سومرو اور ہیومن رائٹس ایکٹویسٹ شیریں اعجاز کی جانب سے دائر درخواست میں کہاگیا تھا کہ 2جولائی کو پارس شاہ کیس کے حوالے سے ”دی نیوز “ میںشائع ہونے والی خبر اورپارس شاہ کی بیوہ فرزانہ شاہ اور اس کے والد غلام نبی شاہ سے انسانی حقوق کے فیکٹ فائنڈنگ وفد کے ہمراہ ملاقات پر سانگھڑ پولیس نے ایک نوٹس کے ذریعے دونوں پر قتل کیس میں نامزد مقتول کی بیوہ اور سسر کی سہولت کاری اور انہیں پناہ دینے کے الزامات عائد کرتے ہوئے نوٹس جاری کرکے طلب کیاتھا بصورت دیگر قتل کیس میں شامل تفتیش کرنے کی دھمکی دی تھی۔