کراچی، سکھر، لاہور (اسٹاف رپورٹر… ایجنسیاں) بجلی کے بھاری بلوں کیخلاف کراچی، حیدرآباد، سکھر، شکار، لاہور، کوئٹہ سمیت ملک کے کئی شہروں میں ہڑتال اور مظاہرے کیے گئے، کراچی میں تاجروں کی ہڑتال کی اپیل پر تمام کاروباری مراکز بند رہے.
تاجروں نے بجلی کی قیمتوں میں کمی اور بلوں پر تمام ٹیکس ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، دادو میں بھی شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی، لاہور، کوئٹہ میں مہنگائی کیخلاف شہریوں نے مظاہرہ کیا، احتجاج میں خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق بجلی کے ٹیرف میں اضافے اور بھاری بجلی بلوں کیخلاف تاجر تنظیموں کی ہڑتال پر جمعہ کو کراچی کی تھوک و پرچون کی تمام اہم مارکیٹس بند رہیں، بجلی کے بھاری اور ناقابل برداشت بلوں کیخلاف آل کراچی تاجر اتحاد اور آل پاکستان انجمن تاجران نے ہڑتال کی اپیل کی تھی.
کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بھی اس کی حمایت کا اعلان کیا تھا، ہڑتال کی اپیل پر جمعہ کو جوڑیا بازار، کپڑا مارکیٹ، پان منڈی، کجھور بازار، کاغذ بازار،بولٹن مارکیٹ، آٹو پارٹس مارکیٹ، جامع کلاتھ، فرنیچر مارکیٹ، صدر، الیکٹرونکس مارکیٹ، زیب النسا مارکیٹ، صرافہ بازار، لیاقت آباد، طارق روڈ، بہاد ر آباد سمیت تمام کاروباری مراکز بند رہے البتہ شہر کے کئی اہم شاپنگ مال،بڑے بڑے گروسری اسٹور اور رہائشی مارکیٹیں کھلی نظر آئیں۔
تاجر برادری کا کہنا تھا کہ بجلی کے بل اور بجلی کے ٹیرف ناقابل برداشت ہیں ہمارا مطالبہ صرف بجلی کی قیمت کم کرنے کا ہے۔
چیئرمین آل کراچی تاجر اتحاد عتیق میرکا کہنا ہے کہ کامیاب ترین شٹربند ہڑتال پر شہر کے تمام تاجروں کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں، حکومت نے اب بھی بجلی کے بلوں میں کمی نہ کی تو ہڑتالوں اور احتجاج کا سلسلہ تیز ہو سکتا ہے۔