• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

5 ہزار کا نوٹ اور ڈالر کی فزیکل موومنٹ بند کرنا پڑیگی، شبرزیدی

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ پانچ ہزار کا نوٹ اور ڈالر کی فزیکل موومنٹ بند کرنا پڑے گی.

سابق وفاق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ میں اتفاق نہیں کرتا کہ پانچ ہزار کا نوٹ بند کردیا جائے.

پانچ ہزار کا نوٹ بند ہونے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ خوف و ہراس اور افراتفری بڑھ جائے گی، پاکستان میں کسی کو پیسہ لاکر میں رکھنا ہو تو ڈالرز میں رکھتا ہے، نریندر مودی ہندوستان میں دو ہزار کا نوٹ بند کرنے کا تجربہ کرچکے ہیں.

مودی کے دو ہزار کا نوٹ بند کرنے سے انڈیا کی جی ڈی پی ڈیڑھ فیصد کم ہوگئی تھی.

سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نواز شریف صحت کے پیش نظر حکومت اور عدالت کی اجازت سے بیرون ملک گئے تھے، عام انتخابات فروری میں ہوں گے نواز شریف الیکشن مہم میں پارٹی کو لیڈ کریں گے، انتخابی سرگرمیاں شروع ہوتے ہی نواز شریف واپس آئیں گے.

 شہباز شریف اپنے طبی معائنے کیلئے بیرون ملک گئے ہیں۔سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ پاکستان میں کرنسی سرکولیشن بہت زیادہ ہے، پانچ ہزار کا نوٹ کیش اکانومی میں آسانی پید کرتا ہے، لوگوں نے اپنی دولت کو ڈالرز اور پانچ ہزار کے نوٹوں کی صورت گھروں اور لاکرز میں رکھا ہوا ہے.

 پانچ ہزار کا نوٹ اور ڈالر کی فزیکل موومنٹ بند کرنا پڑے گی، کوئی شخص پاکستان میں کیش ڈالرز رکھ کر کیا کرے گا، کسی کے پاس بھی ڈالر نظر آئے تو اسے یہ ثابت کرنے تک گرفتار رکھنا چاہئے کہ ڈالر کہاں سے آیا ہے، پانچ ہزار کا نوٹ بند کر کے بینک میں جمع کرانے کا کہا گیا توآدھے لوگ کلیم ہی نہیں کریں گے۔

شبر زیدی کا کہنا تھا کہ انڈیا میں دو ہزار کا نوٹ اچانک بند کیا گیا تھا ہمیں وقت دینا ہوگا، پانچ ہزار کا نوٹ اور ڈالر دونوں پاکستان میں ناقابل استعمال بنائیں، لوگوں کو ڈالرز بینک میں جمع کرانے کا کہیں وہ انسان کا بچہ بن جائے گا، میں نے ایکسچینج کمپنیاں بند کرنے کی بات کی تھی اب لوگوں کو سمجھ آئی،ایکسچینج کمپنیوں کا کام بینکوں کو دیا جائے یہ کمپنیاں ایک سال میں ختم ہوجائیں گی،سوائے دبئی کے دنیا میں کہیں ایکسچینج کمپنیاں نہیں ہوتی ہیں ، ایکسچینج کمپنیاں بنا کر ڈالرز کو ٹیکنیکلی پاکستان کی کرنسی بنادیا گیا ہے۔ شبر زیدی نے کہا کہ معیشت کی بنیادیں ٹھیک ہونے میں کم از کم دس سال لگیں گے لیکن بدمعاشی ختم ہونی چاہئے، ڈالرز پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری آنے کی باتوں سے نیچے نہیں آیا، ڈالر پشاور کرنسی مارکیٹ اورطورخم ٹریڈ بند ہونے کی وجہ سے نیچے آیا ہے، افغان ٹرانزٹ افغانستان کی ضروری اشیاء تک محدود ہوجائے تو پاکستان کی آدھی مارکیٹ ٹھیک ہوجائے گی۔

شبر زیدی کا کہنا تھا کہ زیادہ بجلی بنانی ہے تو اس کیلئے زیادہ ڈالرز کی ضرورت ہوگی، زیادہ بجلی پیدا کرنے کیلئے زیادہ فیول کی ضرورت ہوگی اس کی ادائیگی ڈالر میں کرنا ہوگی، ہم سے کون کہتا ہے کہ دن بارہ بجے تک سوتے رہیں اس کے بعد بازار کھولیں.

 ملک میں پچاس فیصد سے زیاد ہ مہنگائی مصنوعی ہے، مڈل کلاس اور اپر مڈل کلاس کو گیس سپلائی بند کردی جائے، ملک کو آہستہ آہستہ پائپ گیس سے نکال کر سلنڈر گیس پر لے کر آئیں۔

 سابق وفاق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ میں اتفاق نہیں کرتا کہ پانچ ہزار کا نوٹ بند کردیا جائے،پانچ ہزار کا نوٹ بند ہونے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ خوف و ہراس اور افراتفری بڑھ جائے گی، پاکستان میں کسی کو پیسہ لاکر میں رکھنا ہو تو ڈالرز میں رکھتا ہے، نریندر مودی ہندوستان میں دو ہزار کا نوٹ بند کرنے کا تجربہ کرچکے ہیں، مودی کے دو ہزار کا نوٹ بند کرنے سے انڈیا کی جی ڈی پی ڈیڑھ فیصد کم ہوگئی تھی،ہندوستان میں دو ہزار روپے کا ہر نوٹ بینک میں جمع ہوگیا تھا، لوگوں نے راستے ڈھونڈ کر دو ہزار کے نوٹ کیش کروالیے تھے، دنیا میں کہیں ثابت نہیں کہ کرنسی نوٹ بند کرنے سے دو نمبر کام رک جائے گا۔

 مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پانچ ہزار کے نوٹ بند کرنے سے ڈالرائزیشن بڑھے گی، شبر زیدی کی اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ کیش ڈالرز کو بیکار کردیں، پاکستان میں ڈالر کے نرخ کم ہونے کی بڑی وجہ بزنس کانفیڈنس بڑھنا ہے، لوگوں کا معیشت پر اعتماد کم ہو تو وہ ڈالر اور سونا خریدنا شروع کردیتے ہیں.

 ایران سے پٹرول ڈیزل کی اسمگلنگ ختم کرنے کا حامی ہوں، ایران سے ڈیزل اسمگل ہوتا ہے تو ہمارا ڈالر وہاں جاتا ہے، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں ایسی چیزیں جارہی ہیں جس کی افغانستان میں ضرورت نہیں ہے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سردیوں میں 12ہزار میگاواٹ گرمیوں میں 30ہزار میگاواٹ بجلی کی طلب ہے.

 گرمیوں میں تھوڑی بہت لوڈشیڈنگ میں کوئی حرج نہیں ہے، سردیوں میں بجلی کی طلب بڑھانے کیلئے گیس مہنگی کی جائے، حکومت میں رہ کر بھی اس بات کا حامی تھا کہ گیس تھوڑی مہنگی ہونی چاہئے، اگر دکانیں جلدی بند نہیں کی جاسکتیں تو کم از کم دس بجے تک شادی ہال تو بند کردیں، ہمارے جیسے اتنے غریب ملک میں زیرو لوڈشیڈنگ نہیں ہونی چاہئے۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ اس وقت شرح سود کم کرنا مشکل ہے، اس وقت پاکستان میں نئی انڈسٹری لگانا مشکل ہے، مہنگائی کنٹرول کرنے کیلئے شرح سود کو تھوڑا بڑھانا ضروری ہے، امیر گھروں میں سستی گیس دے کر ملک کے ساتھ ظلم کیا جارہا ہے۔

اہم خبریں سے مزید