اسلام آباد (فاروق اقدس/تجزیاتی جائزہ) تین دہائیوں کے روایتی سیاسی حریفوں (مسلم لیگ ن ،پیپلزپارٹی ) کے درمیان پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ہونے والی سیاسی سرگرمیوں اور اقتدار کی سیاست میں ہم آہنگی کے مثالی مناظر تواتر کے ساتھ دیکھنے میں آتے رہے لیکن آج دونوں کی سیاسی سمت مختلف ہے، بلاول بھٹو ملک میں فوری انتخابات کرانے کا مطالبہ لیکر انتخابی مہم چلانے کیلئے سندھ سے پنجاب کی طرف رواں دواں ہیں.
بلاول بھٹو نے اپنی انتخابی مہم کا آغاز سندھ سے کیا ہے جہاں کم وبیش تین دہائیوں سے ان کی پارٹی کی حکومت ہے لیکن پی ڈی ایم کی حکومت میں بلاول بھٹو نے اپنے حلقہ نیابت کو بہت کم وقت دیا اور جس کے اثرات کا اندازہ ان کے غیر متاثر کن استقبال سے بھی لگایا جاسکتا ہے اور پھر شاید اسی لئے انہوں نے آصفہ بھٹو کو بھی انتخابی مہم میں شریک سفر کر رکھا ہے.
اطلاعات کے مطابق عوام میں آصفہ بھٹو کی پذیرائی کے پرجوش مناظر زیادہ دیکھنے میں آئے، بہرحال لوگ منتظر ہیں کہ لاہور پہنچنے پر ان کی انتخابی مہم کے جلوس کا منظر کیا ہوگا.
دوسری طرف مریم نواز بھی آئندہ الیکشن کی ابتدائی تیاریوں اور تنظیمی سرگرمیوں کیلئے رواں ماہ ہی سندھ کو فتح کرنے کیلئے نکل رہی ہیں جہاں وہ سندھ کی اہم شخصیات کو مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کرنے کیلئے رابطے اور ملاقاتیں بھی کریں گی۔