• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

والدین نے میرے آئی کیو لیول پر بہت کام کیا، ماہ نور چیمہ

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’ایک دن جیو کے ساتھ‘‘ میں میزبان سہیل وڑائچ سے گفتگو کرتے ہوئے جی سی ایس سی کے امتحان میں تاریخی کامیابی حاصل کرنے والی طالبہ ماہ نور چیمہ نے کہا ہے کہ بچپن سے میرے والدین نے میرے آئی کیو لیول پر، میری انٹیلی جنس پر بہت کام کیا ہے، میں دن میں تین سے چار گھنٹے پڑھتی ہوں،مجھے میوزک کا بہت شوق ہے،میں پیانو پلے کرتی ہوں، میں ہار س رائیڈنگ کرتی ہوں، سوئمنگ، بیڈمنٹن، chase ،کھیلتی ہوں، میری دلچسپی ہے کلاسیک میں، میں ہومر، پلاٹوز، سقراط، ان کی کتابیں پڑھتی ہوں، میری والدہ کی پلاننگ بہت موثر ہے، ہم ٹائم ٹیبل اس طرح شیڈول کرتے ہیں کہ آپ ایک ہفتے میں صرف ایک سبجیکٹ پڑھیں اور اس کو ہی اتنا ٹارگٹ اورفوکس سے پڑھیں کہ باقی سارے سبجیکٹس کو اس ہفتے میں چھوڑ دیں اور ایک ہفتے میں ہی پورا وہ سبجیکٹ ختم کرلیں،سائنسز فیورٹ سبجیکٹ ہیں کیونکہ میں نے مستقبل میں ڈاکٹر بننے کے aspiration ہیں تو سائنسز میں نے بہت انجوائے کی، سائیکالوجی، میتھس میں بھی میری دلچسپی ہے تو میں نے میتھس کی بھی کافی diverse range cover کی، میں نے پانچ لینگویجز کی تھیں، میں نے کی تھی انگلشں، اردو، فرنچ، جرمن اور لاطینی،کراچی والی اسپائسی بریانی ہے وہ میری فیورٹ ہے،تفصیلات کے مطابق سہیل وڑائچ: جی سی ایس سی کے امتحان میں تاریخی کامیابی حاصل کرنے والی طالبہ ماہ نور چیمہ سے ملنے لندن ان کے گھر پہنچے۔ ان کے والد بیرسٹر عثمان چیمہ نے استقبال کیا۔ ماہ نور چیمہ آپ کو بہت بڑا اعزاز ملا، آپ کا تعلق پاکستان سے ہے، آپ نے 34مضامین میں جو اے لیول دیا، جی سی ایس سی میں اے گریڈ لیا، یہ کیسے ممکن ہوا، آپ کیا سمجھتی ہیں آپ ذہین زیادہ ہیں یا محنتی زیادہ ہیں؟ماہ نور چیمہ: میں کہوں گی یہ دونوں کا mix ہے، بچپن سے میرے والدین نے میرے آئی کیو لیول پر، میری انٹیلی جنس پر بہت کام کیا ہے، میری والدہ نے ڈشز کے ساتھ ساتھ کلاسیکل میوزک چلادینا یا نرسری rhymes چلادینی، میں نے چھ مہینے کی عمر میں اے بی سی یاد کرلی تھی، ایک سال کی عمر میں جملے بولنا شروع کردیئے تھے، میں کہوں گی کہ انٹیلی جنس بھی بہت بڑا عنصر ہوتی ہے آپ کی کامیابی میں، تعلیمی کامیابی میں ، لیکن یہ ہارڈ ورک کی بھی کمب ینیشن ہے۔سہیل وڑائچ: آپ کی کامیابی میں محنت کا زیادہ دخل ہے یا آپ کے ذہین ہونے کا ؟ اور فارغ وقت میں کیا کرتی ہیں؟ماہ نور چیمہ: ہارڈ ورک بھی ہے اور consistancy بھی ہے کیونکہ اگر ایک بار آپ نے فیصلہ کرلیا کہ آپ نے 34 subjects کرنے ہیں تو پھرا ٓپ کو روز اس کے لئے پڑھنا پڑے گا، میں دن میں تین سے چار گھنٹے پڑھتی ہوں۔سہیل وڑائچ: صرف تین چار گھنٹے؟ یہ تو بہت کم ہیں۔ماہ نور چیمہ: ہاں جی۔ اسی لیے پھر انٹیلی جنس بھی کام آتی ہے کہ آپ تھوڑے ٹائم میں same content یا زیادہ content cover کرلیتے ہیں۔سہیل وڑائچ: باقی ٹائم میں کیا کرتی ہیں؟ماہ نور چیمہ: باقی آئوٹ سائیڈ ٹو اسکول کافی ایکٹیوٹیز ہیں، میرا میوزک کا بہت شوق ہے تو میں پیانو پلے کرتی ہوں، میں ہار س رائیڈنگ کرتی ہوں، سوئمنگ، بیڈمنٹن، chase کھیلتی ہوں ۔سہیل وڑائچ: کیا آپ گیمز میں بھی اسی طرح ٹاپ پر ہیں؟ماہ نور چیمہ: میں کہوں گی کہ میرا اس طرح کا physical pursuit میں زیادہ interest نہیں ہے لیکن سوئمنگ میرا بہت ، بچپن سے ہی میری pursuit ہے اس کی، اور بیڈمنٹن۔سہیل وڑائچ: کورس کے علاوہ آپ کس قسم کی کتابیں پڑھتی ہیں؟ماہ نور چیمہ: کورس کے علاوہ میری دلچسپی ہے کلاسک میں، میں ہومر، پلاٹوز، سقراط، ان کی کتابیں پڑھتی ہوں، اس وقت میں ’’ریپبلک‘‘ پڑھ رہی ہوں، اس کے علاوہ میرا کافی greek mythology میں بھی دلچسپی ہے، کرنٹ افیئرز کی کتابوں میں بھی کافی انٹرسٹ ہے، Harari کی جو کتابیں ۔سہیل وڑائچ: وہ آپ نے پڑھی ہیں Noah Harari ؟ماہ نور چیمہ: ہاں جی۔سہیل وڑائچ: ماشاء اللہ۔ کون سی اچھی لگی Noah Harari کی کتاب؟ماہ نور چیمہ: Sapiens۔سہیل وڑائچ: اس سے آپ نے کیا سبق حاصل کیا؟ماہ نور چیمہ: وہ پوری human kind کی ہسٹری کے بارے میں ہے کہ ہم کیسے بالکل نیندرتھلز تھے، بالکل ہم human ہی نہیں تھے، cave man تھے، اس سے کتنی slowly and gradually evoluation ہوئی ہے اور ہم آج یہاں پہنچے ہیں جہاں ہیں۔سہیل وڑائچ: آپ کے پڑھنے کا طریقہ کیا ہے، لوگ تو بہت زیادہ پڑھتے ہیں اور اتنی کامیابی حاصل نہیں کرپاتے؟ماہ نور چیمہ: میری والدہ کی پلاننگ بہت موثر ہے، ہم ٹائم ٹیبل اس طرح شیڈول کرتے ہیں کہ آپ ایک ہفتے میں صرف ایک سبجیکٹ پڑھیں اور اس کو ہی اتنا ٹارگٹ اورفوکس سے پڑھیں کہ باقی سارے سبجیکٹس کو اس ہفتے میں چھوڑ دیں اور ایک ہفتے میں ہی پورا وہ سبجیکٹ ختم کرلیں۔سہیل وڑائچ: آپ کا فیورٹ سبجیکٹ کون سا رہا ہے؟ماہ نور چیمہ: مجھے سائنسز کیونکہ میں نے مستقبل میں ڈاکٹر بننے کے aspiration ہیں تو سائنسز میں نے بہت انجوائے کی، سائیکالوجی، میتھس میں بھی میری دلچسپی ہے تو میں نے میتھس کی بھی کافی diverse range cover کی، میں نے پانچ لینگویجز کی تھیں، میں نے کی تھی انگلشں، اردو، فرنچ، جرمن اور لاطینی۔سہیل وڑائچ: لاطینی زبان تو بہت مشکل ہے؟ماہ نور چیمہ: کیونکہ وہ کلاسیکل لینگویج ہے اور کلاسیکس آپ کو میڈیسن میں بھی مدد کرتے ہیں۔سہیل وڑائچ: پاکستان کے حوالے سے آپ کی کون سی یادیں ہیں ، کون سے کھانے پسند ہیں، کون سے کھیل وہاں پسند تھے؟ماہ نور چیمہ: پاکستان سے جب میں نو سال کی تھی تب یہاں آئے تھے، میری تو کافی اسٹرونگ میموریز ہیں، میں نے اپنا پورا بچپن وہیں گزارا تھا، پاکستان میں لاہور میں مجھے اپنا گھر بہت یاد ہے۔
اہم خبریں سے مزید