کراچی ( رفیق مانگٹ) دنیا میں طویل عرصے سے جاری اور سب سے زیادہ دیکھے جانے والے مقابلہ حسن کے ٹائٹل’’ مس یونیورس‘‘ کے لئے تاریخ میں پہلی بار پاکستان کی نمائندگی ہوگی۔
پہلی مرتبہ مس یونیورس پاکستان کے فائنلسٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔مس یونیورس پاکستان 2023 کے لیے ٹاپ 5فائنلسٹ میں کراچی سے24 سالہ ایریکا رابن،لاہور سے24 سالہ حرا انعام ،راولپنڈی سے28سالہ جیسکا ولسن،امریکی نژاد پاکستانی ریاست پنسلوانیا سے 19سالہ ملیکہ علوی اور پنجاب سے26سالہ سبرینا وسیم شامل ہیں۔
منتظمین نے بتایا کہ پانچوں مقابلہ کرنے والوں کو دنیا بھر سے 200 سے زیادہ درخواست دہندگان کے ایک پول سے منتخب کیا گیا ہے ،انہوں نے مالدیپ میں ایک فوٹو شوٹ میں بھی حصہ لیا۔
فلپائنی ڈیزائنر فرن ون کے ملبوسات زیب تن کیے ،جمعرات کو ان پانچوں میں سے ایک کوفاتح کا تاج پہنایا جائے گا، جو اس سال ایل سلواڈور میں منعقد ہونے والے عالمی مس یونیورس مقابلے میں پاکستان کی نمائندگی کرے گی۔
مس یونیورس پاکستان کے نیشنل ڈائریکٹر جوش یوگن نے کہا،اپنی نوعیت کے سب سے بڑے مقابلے کی تاریخ میں پہلی بار، ایک بااختیار عورت پاکستان کا نام اپنے دل میں لے جائے گی۔
یوگین کی کمپنی، یوگین گروپ، جو دبئی میں مقیم ہے، مس یونیورس بحرین اور مس یونیورس مصر کے فرنچائز حقوق کی بھی مالک ہے۔مس یونیورس پاکستان 2023 کے لیے ٹاپ 5 فائنلسٹ یہ ہیں۔24 سالہ ایریکا رابن پاکستان میں ایک فیشن ماڈل ہیں جن کا عیسائی مذہب سے تعلق ہے ،کہتی ہیں کہ وہ پاکستان میں مثبت تبدیلی دیکھنے کے لیے ایک آلہ بننا چاہتی ہے اور ملک کے تنوع کو اجاگر کرنا چاہتی ہے،تعلیم اور خواتین کو بااختیار بنانے کی حامی ہیں۔
24 سالہ حرا انعام کہتی ہیں کہ کامیابی ان کی زندگی کا مقصد ہے، وہ پاکستان میں پسماندہ افراد کے لیے تعلیم کے ذریعے فنڈز اور بیداری بڑھانے اور غربت کے خاتمے میں مدد کی امید رکھتی ہیں ۔
28سالہ جیسکا ولسن ایک سائبر سیکورٹی انجینئر ہیں ، وہ ایک سفر کی شوقین، پبلک اسپیکر اور پرفارمنگ آرٹسٹ بھی ہیں ۔19سالہ ملیکہ علوی سب سے کم عمر فائنلسٹ ہیں۔
اس کا خیال ہے کہ کامیابی کی تعریف ان متعدد شناختوں سے ہوتی ہے جن کو کوئی بھی شکل دے سکتا ہے۔
پاکستانی نژاد امریکی، علوی ایک طالبہ، انٹرپرنیور، کنٹینٹ رائٹر، ڈانسر اور فیشن ڈیزائنر ہیں۔ وہ دنیا کو دکھانا چاہتی ہیں کہ پاکستانی خواتین قابل اور رہنما ہیں۔
26 سالہ سبرینا وسیم پراپرٹی کنسلٹنٹ، کوریوگرافر اور ایونٹ کی میزبان ہیں۔
یہ مس یونیورس 2022، ہندوستان کی ہرناز سندھو سے ملاقات تھی، جس کی وہ میزبانی کر رہی تھیں، جس نے وسیم کو مس یونیورس پاکستان کے لیے درخواست دینے کی ترغیب دی۔
وسیم پاکستانی خواتین کے بارے میں بیانیہ کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں ۔ وہ اس بات کو اجاگر کرنا چاہتی ہیں کہ پاکستان کی خواتین مضبوط، متحرک، باہمت اور ایک ایسے کمرے میں بیٹھنے کی مستحق ہیں جہاں ان کی آوازیں سنی جاتی ہیں اور ان کی رائے تبدیلی لانے کے لیے کافی اہمیت رکھتی ہے۔
مس یونیورس بحرین کے ساتھ یوگن گروپ نے ووٹنگ ایپ چوائسلی کے ساتھ شراکت داری کی ہے تاکہ شائقین کو اپنے پسندیدہ امیدواروں کو آگے بڑھانے میں مدد کرنے کا موقع فراہم کیا جا سکے۔mupakistan.choicely.com پر سب سے زیادہ ووٹ لینے والے مدمقابل کو پرفیکٹ 10 اسکور دیا جائے گا، جسے ججز کے فائنل اسکور میں شامل کر دیا جائے گا۔
ووٹنگ بدھ کی شام 7 بجے تک جاری رہے گی۔تاجپوشی جمعرات کو متحدہ عرب امارات کے وقت کے مطابق شام 7 بجے ہے اور مس یونیورس کے یوٹیوب چینل پر دکھائی جائے گی۔
60سے زیادہ ممالک نے پہلے ہی مس یونیورس 2023 کے لیے اپنے نمائندوں کا نام دے دیا ہے۔ ایک ماہ تک جاری رہنے والے ایونٹ کا اختتام 18 نومبر کو ایک شاندار فائنل میں ہوگا، جب امریکا سے موجودہ ٹائٹل ہولڈر اربانی نولا گیبریل اپنے جانشین کا تاج پہنائیں گی۔
مس یونیورس پاکستان کے منتظمین نے مارچ میں اعلان کیا تھا کہ یہ ایک رئیلٹی شو طرز کا مقابلہ ہوگا جسے کئی اقساط میں تقسیم کرکے آن لائن نشر کیا جائے گا۔
دبئی کی کمپنی یوگین گروپ نے اعلان کیا تھا کہ اس نے مس یونیورس پاکستان کے حقوق حاصل کر لیے ہیں، اور وہ دنیا میں سب سے طویل عرصے تک چلنے والے اور سب سے زیادہ دیکھے جانے والے خوبصورتی کے مقابلوں میں سے ایک مس یونیورس میں پہلی پاکستانی نمائندہ بھیجنے کی ذمہ دار ہوگی۔مس یونیورس پاکستان کے لیے درخواستیں 4 مارچ کو 18 سے 28 سال کی تمام پاکستانی خواتین کے لیے کھول دی گئیں تھیں۔