اسلام آباد (نیوز رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی کیلئے عالمی عدالت سے رجوع کیا جائے۔ ہم اس معاملے کو سپریم کورٹ لے کر جائیں گے۔ کسی آڈٹ رپورٹ میں ان معاہدوں کا ذکر نہیں، قوم کو معلومات دی جائیں کہ مہنگے معاہدے کس نے کئے، تمام منصوبے سو فیصد سیاسی فوائد کے لئے لگائے گئے۔ پاکستان میں کوئلہ موجود، درآمد کیوں ہوتا ہے؟ امریکی پریشر پر ایران پاکستان گیس پائپ لائن مکمل نہیں کی جا رہی۔ ہر حکومت ملکی فیصلوں کے لئے آئی ایم ایف اور امریکا کی طرف دیکھتی ہے۔ مہنگی بجلی، پٹرول کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ اور جان لیوامہنگائی کے خلاف احتجاجی تحریک کے دوسرے مرحلے میں چاروں گورنر ہاؤسز کے سامنے دھرنے دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں قومی توانائی کانفرنس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ ”بجلی بحران، اسباب، اقدامات اور حل“ کے عنوانات کے تحت ہونے والی کانفرنس میں ملک کے نامور ماہرین توانائی، سینئر صحافیوں نے شرکت کی۔ سراج الحق نے کہا کہ بجلی چوری ختم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، چوری شدہ بجلی کا بوجھ غریب عوام پر کیوں ڈالا جا رہا ہے؟ ہم آج بھی سسٹم ٹھیک کریں تو 6 روپے فی یونٹ کے حساب عوام کو بجلی فراہم کی جا سکتی ہے۔