کراچی (نیوز ڈیسک) لوک سبھا میں خواتین کی فیصد کے لحاظ سے بھارت 185 ممالک میں 141ویں نمبر پر ہے اور اس کے 15فیصد کے اعداد و شمار نہ صرف عالمی اوسط سے کم ہیں بلکہ بنگلہ دیش، پاکستان اور نیپال جیسے پڑوسیوں سے بھی کم ہیں۔
قومی پارلیمانوں کی عالمی تنظیم، بین ال پارلیمانی یونین کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ بھارت میں پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں خواتین کا تناسب صرف 15 فیصد ہے جو کہ عالمی اوسط 26 فیصد سے بہت کم ہے۔ پاکستان میں، جو 1956 سے خواتین کی ریزرویشن کے لیے اقدامات کر رہا ہے، یہ تعداد 20 فیصد ہے۔
ملک نے 2002 میں قومی اسمبلی کی 17 فیصد نشستیں خواتین کے لیے مخصوص کی تھیں۔ بنگلہ دیش میں یک ایوانی مقننہ ہے اور اس کی ʼجاتیہ اسمبلی میں 350 میں سے 50 نشستیں خواتین کے لیے مخصوص ہیں۔
ملکی پارلیمان میں خواتین کی موجودہ شرح 21 ہے۔ 33.09 پر یہ فیصد نیپال کے لیے بہت بہتر ہے لیکن خواتین کے لیے ایک تہائی نشستوں کے بہت قریب ہے جو 2007 میں خواتین کے لیے مخصوص کی گئی تھیں۔ امریکہ اور برطانیہ جیسے ممالک کے اعداد و شمار بالترتیب 29 اور 35 ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق کچھ ممالک جن میں خواتین کے نمائندوں کی تعداد بھارت کے مقابلے میں کم ہے سری لنکا (5 فیصد)، قطر (4 فیصد)، عمان (2 فیصد) اور کویت (3 فیصد) ہیں۔ 50 فیصد پر جن ممالک میں مردوں اور عورتوں کی مساوی نمائندگی ہے ان میں نیوزی لینڈ اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔