کراچی (اسٹاف رپورٹر) نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ نواز شریف جیل کی دیواریں توڑ کر نہیں بلکہ عدالت اور حکومت کی اجازت سے باہر گئے تھے، جب واپس آئینگے تو حکومت آئین اور قانون کے مطابق راستہ اپنائے گی، نواز شریف حفاظتی ضمانت لیکر آئیں یا عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے، جواب میں نہیں دے سکتا، آئین کے تحت ملک کو اسکے منتخب نمائندے چلائینگے، چیئرمین پی ٹی آئی کے نام لینے پر کوئی پابندی نہیں ہے، نگران حکومت کے انتظامی اقدامات سے ڈالر 35روپے سستا ہوا، امید ہے آئندہ دنوں میں پٹرول کی قیمت میں کمی ہوگی، بجلی چوری کیخلاف اقدامات سے تقریبا 8 ارب روپے کی ریکوری ہوئی، آئین کے آرٹیکل 218(3) کے تحت آزادانہ، منصفانہ، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کرانے کی ذمہ داری الیکشن کمیشن کے پاس ہے، ہم اپنے حلف کی پاسداری کرینگے، الیکشن کمیشن بااختیار آئینی ادارہ ہے، حلقہ بندیاں مکمل ہونے کے بعد الیکشن کی حتمی تاریخ دی جائیگی، تمام رجسٹرڈ جماعتوں کو مساوی مواقع فراہم کیے جائینگے،کسی کو الیکشن کمیشن سے متعلق تحفظات ہیں تو عدالتیں کھلی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کراچی پریس کلب کے دورہ کے موقع پرکلب کے عہدیداروں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر پرنسپل انفارمیشن آفیسر محمد عاصم کھچی بھی موجود تھے۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے کہا کہ کراچی پریس کلب میرا پرانا گھر ہے جو جمہوریت کے ارتقامیں ایک اہم مورچہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی پریس کلب کی ایک تاریخی حیثیت ہے، دور آمریت میں بھی کراچی پریس کلب سے جمہوریت کیلئے توانا آواز ابھری، آج بھی محنت کش، مظلوم عوام اپنا دکھ درد سنانے کراچی پریس کلب آتے ہیں، صحافیوں کے مسائل سے آگاہ ہیں، انکی ملازمتوں سے متعلق مسائل موجود ہیں، موجودہ نگران حکومت آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت ایک آئینی و قانونی حکومت ہے، ہمارے دور میں صحافیوں کیساتھ ناانصافی نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے مسائل کے حل کیلئے پرنسپل انفارمیشن آفیسر کیساتھ ملکر اقدامات اٹھائے جائینگے۔ ایک سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جنوری کے آخری ہفتے میں انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔ الیکشن کمیشن بااختیار آئینی ادارہ ہے، اسکی ذمہ داری ہے کہ ملک کے اندر آزادانہ، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد کرائے۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت الیکشن کمیشن کی ہر طرح سے مدد کریگی اور الیکشن کمیشن کی تمام ضروریات پوری کی جائینگی۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات کے انعقاد میں اپنا بھرپور کردار ادا کرینگے، 30 نومبر تک حلقہ بندیاں مکمل ہو جائیں گی۔ اسکے بعد الیکشن کی حتمی تاریخ بھی دیدی جائیگی۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین عالمی مارکیٹ میں موجود قیمتوں سے ہوتا ہے، موجودہ نگران حکومت کے انتظامی اقدامات کی وجہ سے ڈالر کی قدر کم ہوئی ہے جسکا اثر پٹرولیم مصنوعات کی خریداری پر بھی پڑتا ہے، امید ہے کہ آئندہ دنوں میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی واقع ہوگی۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ بجلی چوری کی مد میں تقریبا 8 ارب روپے کی ریکوری ہوئی ہے، بجلی چوری کی وجہ سے دیگر صارفین پر بوجھ پڑتا ہے، اس نظام کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارا اختیار اور مدت محدود ہے، ہم ملکی معیشت کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں، ہم اپنے حلف کی پاسداری کرینگے۔