اسلام آباد (فاروق اقدس/خصوصی رپورٹ) راولپنڈی کی سینٹرل جیل اپنے ’’اہم اسیروں‘‘ کے حوالے سے تاریخی حیثیت حاصل ہوچکی ہے۔
پیر کو رات گئے تک اڈیالہ جیل کی انتظامیہ کو اپنے ’’نئے مہمان‘‘ کا انتظار رہا۔ اڈیالہ جیل کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ یہ پاکستان کی منفرد حیثیت رکھنے والی وہ جیل ہے جس میں ملک کے چار منتخب وزرائے اعظم جن میں تین مرتبہ ملک کے وزیراعظم رہنے والے میاں نواز شریف، سید یوسف رضا گیلانی، شہباز شریف، شاہد خاقان عباسی شامل ہیں اور اب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین جو سابق وزیراعظم بھی رہے ہیں کے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں ’’سکونت پذیر‘‘ ہونے کی خبریں ہیں۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ کی حیثیت سے اڈیالہ جیل کے اسیر رہے ہیں۔ چونکہ وفاقی دارالحکومت میں کوئی جیل قائم نہیں کی گئی اس لئے اہم سیاسی شخصیات کے علاوہ بھی دیگر شخصیات کو پہلے راولپنڈی کی سینٹرل جیل میں رکھا جاتا تھا اور اب جیل کی اڈیالہ منتقلی کے بعد ان کی اسیری وہاں ہوتی ہے۔
اگر اڈیالہ جیل کے اہم اور قابل ذکر اسیروں پر نگاہ ڈالی جائے تو ویسے تو راولپنڈی، اسلام آباد کے کم وبیش تمام سیاسی راہنما اس جیل کے مہمان رہ چکے ہیں، سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کے علاوہ غیر سیاسی شخصیات، اہم بیوروکریٹس، ریٹائرڈ اعلیٰ حکام بھی اڈیالہ جیل کے اسیروں میں شامل ہیں۔ جن میں سابق وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ، جاوید ہاشمی، بحریہ کے سابق سربراہ ایڈمرل منصور الحق ملک، انٹیلی جنس بیورو کے سابق سربراہ، مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز، سابق سینیٹر چوہدری تنویر خان، سابق ایم این اے حنیف عباسی، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، بینظیر بھٹو حکومت خلاف آپریشن مڈ نائیٹ جیکال کے ملزم سابق سربراہ آئی بی بریگیڈئیر امتیاز، ایک سابق ڈپٹی اسپیکر حاجی نواز کھوکھر اور غلام مصطفیٰ کھر بھی قید رہے ہیں۔
ان کے علاؤہ عالمی شہرت یافتہ 3 بڑے کیسز جنرل ضیاء الحق دور میں امریکی پین ایم مسافر بردار طیارہ کے 5 فلسطینی ہائی جیکر المصطفیٰ وغیرہ ، ممبئی حملہ کیس کے 7 ملزمان سابق وزیر اعظم بےنظیر بھٹو قتل کیس کے ملزمان بھی اڈیالہ جیل کے قیدی رہے ہیں،مبینہ غداری کیسوں کے ملزمان لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال ، بریگیڈئیر علی ، لیفٹیننٹ جنرل سعید قادر بھی مشرف دور میں کرپشن ریفرنس میں اڈیالہ جیل رہے ہیں، بحریہ کے سابق سربراہ ایڈمرل منصور الحق ملک کو کرپشن کیس میں امریکہ سے پاکستان لایا گیا اور وہ چند روز میں پلی بار گین کر کے رہا ہوگئے تھے،ان کے علاؤہ تحریک انصاف ، مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹیکے سابق ارکان اسمبلی ،سینٹرز قائدین بھی بڑی تعداد میں لانگ مارچوں ،تحریک نجات میں اڈیالہ جیل قید رہے ہیں۔