اسلام آباد (این این آئی)ہنگو میں مسجد میں خود کو دھماکے سے اڑا والے حملہ آور کے فنگر پرنٹس (انگلیوں کے نشان) نادرا کے ڈیٹابیس میں نہیں پائے گئے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حملہ آور بظاہر کوئی نامعلوم شخص یا غیر ملکی ہوسکتا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ پولیس اسٹیشن پر خودکش حملہ داعش ـخراسان نے کیا ہے۔حکام نے بتایا کہ مسجد میں ہونے والے دھماکے میں 5 افراد شہید اور 9زخمی ہوئے، یہ مسجد رہائشی کوارٹرز اور پولیس بیرکوں کے ساتھ موجود ایک کمپاؤنڈ کے اندر واقع ہے۔ تھانے میں تعینات پولیس اہلکار اور آس پاس کی دکانوں کے مالک عموماً وہاں نماز میں شریک ہوتے ہیں، جمعہ کو موٹر سائیکل پر سوار 2 حملہ آوروں نے کمپاؤنڈ میں داخل ہونے کی کوشش کی، تاہم کمپاؤنڈ کے داخلی دروازے پر اْن کا پولیس والوں سے سامنا ہوا تو ان میں سے ایک شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق ایک حملہ آور کو گولی مارنے کے بعد وہاں دستی بم دھماکا ہوا، دھویں اور افراتفری کے عالم میں دوسرا حملہ آور مسجد میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگیا اور خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔