کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شعیب شاہین نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کو لاحق خطرات بڑھتے جارہے ہیں،ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی عمران خان کو زہر دیئے جانے کا معصومانہ بیانیہ بنارہی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو زہر دینے کی بات صرف بہانے بازی ہے، تحریک انصاف ایسے بہانے بنا کر عمران خان کی ضمانت کروانا چاہتی ہے،سینئر صحافی شہباز رانا نے کہا کہ ٹیکس وصولی کے پہلی سہ ماہی کے اعداد و شمار بہت اچھے ہیں، ایف بی آر نے اچھا کام کیا ہے اسے کریڈٹ دینا چاہئے، چیئرمین ایف بی آر اچھی طرح اپنا کام کررہے ہیں انہیں تبدیل کرنے کا نہیں سوچنا چاہئے، تحریک انصاف کے رہنما شعیب شاہین نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کو لاحق خطرات بڑھتے جارہے ہیں، ہمارے خدشات کی بنیاد ماضی کے اقدامات اور ہماری معلومات ہیں، عمران خان خود پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر بھی نہیں کٹواسکے تھے، عمران ریاض خان ڈیڑھ سو دن بعد واپس آیا ہے اس کی جسمانی اور ذہنی حالت ایسی ہے کہ ٹھیک طرح بات بھی نہیں کرسکتا، متعصب جج ہمایوں دلاور نے فیصلے میں عمران خان کو اڈیالہ جیل میں رکھنے کا حکم دیا تھا، مگر کچھ طاقتیں عمران خان کو اٹک جیل لے گئیں اس پر ہم نے پٹیشن دائر کی تھی، عدالت نے کہا وہ اس پٹیشن پر فوری فیصلہ کرے گی مگر دو مہینے بعد انہیں اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ہم اس وقت تک اٹک جیل میں عمران خان کو رکھنے پر مطمئن ہوچکے تھے، اڈیالہ جیل منتقلی پر فیصلہ محفوظ ہوگیا تھا اپیل نہیں ہوسکتی تھی، چیئرمین پی ٹی آئی کی قید سے متعلق کسی وکیل کی ذاتی رائے کی اہمیت نہیں ہے۔ شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ عمران خان کی اہلیہ کے پاس جو معلومات ہوسکتی ہیں وہ کسی وکیل کے پاس نہیں ہوسکتیں، عمران خان کی ضمانت کا کیس میرٹ پر دائر کیا ہے، عمران خان کی جان کو لاحق خطرات کو بنیاد بنا کر ضمانت نہیں مانگ رہے، عمران خان کو جیل میں بطور سابق وزیراعظم تمام سہولتیں ملنی چاہئیں، جھوٹ پھیلایا جارہا ہے کہ عمران خان کو جیل میں تمام سہولتیں مل رہی ہیں، عمران خان کو اڈیالہ جیل میں سی کلاس تاریک کوٹھری میں رکھا گیا ہے، اٹک جیل میں انہیں واک کرنے کی سہولت تھی جو اڈیالہ میں میسر نہیں ہے۔شعیب شاہین نے کہا کہ پی ٹی آئی کا کوئی بیک ڈور چینل نہیں ہے، صاف و شفاف انتخابات کرواکے سیاسی عدم استحکام ختم کیا جائے، الیکشن متنازع ہوگیا تو پاکستان کے مسائل کئی گنا بڑھ جائیں گے، ہمیں بتایا جائے پی ٹی آئی کے اٹھائے گئے لوگ کہاں ہیں، کسی نے جرم کیا ہے تو قانون کے مطابق اسے عدالت میں پیش کریں۔ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی عمران خان کو زہر دیئے جانے کا معصومانہ بیانیہ بنارہی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو زہر دینے کی بات صرف بہانے بازی ہے، تحریک انصاف ایسے بہانے بنا کر عمران خان کی ضمانت کروانا چاہتی ہے، کسی شخص کی جان کو خطرہ جیل میں نہیں جیل کے باہر ہوتا ہے، نواز شریف کی ہیلتھ رپورٹس کی تصدیق چیئرمین پی ٹی آئی نے خود کروائی تھی، طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کو عام آدمی کے مسائل حل کرنے والے لیڈر کی ضرورت ہے، پاکستان 2017ء کے ایڈونچر کی وجہ سے اس حالت میں پہنچا ہے، اس وقت لوگوں کو امید کے بیانیہ کی ضرورت ہے، نواز شریف اس وقت لوگوں کے نام لیتے تھے جب وہ پوری طاقت میں تھے۔سینئر صحافی شہباز رانا نے کہا کہ ٹیکس وصولی کے پہلی سہ ماہی کے اعداد و شمار بہت اچھے ہیں، ایف بی آر نے اچھا کام کیا ہے اسے کریڈٹ دینا چاہئے، چیئرمین ایف بی آر اچھی طرح اپنا کام کررہے ہیں انہیں تبدیل کرنے کا نہیں سوچنا چاہئے، حکومت کو 63 ارب روپے اضافی ٹیکس وصولی سے کافی سپورٹ مل گئی ہے، نگراں حکومت آنے کے فوری بعد ڈالر کی قدر میں تیزی سے اضافہ کی وجہ ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ تھی، وزیرداخلہ کی پریس کانفرنس کے مطابق جان بوجھ کر ڈالر کی اسمگلنگ ہونے دی گئی، سوال پیدا ہوتا ہے کہ آج جوا یکشن ہوا یہ تین ماہ پہلے کیوں نہیں کیا گیا۔ میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف اسلام آباد ہائیکورٹ سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی نو مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں بحال ہوگئی ہیں، یاد رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے جیل میں ہونے کی وجہ سے عدم پیروی میں ٹرائل کورٹس نے ان نو مقدمات میں ان کی ضمانت خارج کردی ہے جن میں نو مئی کے واقعات ، جیوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ اور توشہ خانہ کے تحائف کی جعلی رسیدوں کا کیس شامل ہے، تحریک انصاف اور عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے عمران خان کو جیل میں زہر دیئے جانے اور ان کی جان کو خطرے کے خدشات کا اظہار کردیا ہے، دوسری طرف سائفر کیس میں عمران خان کی ضمانت کا معاملہ ایک دفعہ پھر التواء کا شکار ہوگیا ہے، سائفر کیس میں عمران خان پچھلے ڈیڑھ ماہ سے گرفتار ہیں اور خصوصی عدالت میں کیس تیزی سے ٹرائل کے آغاز کی طرف بڑھ رہا ہے، ایف آئی اے نے سائفر کیس میں چالان جمع کروادیا ہے جس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو ملزم نامزد کیا گیا ہے، سول جج کی عدالت میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کے غیرشرعی نکاح کے کیس کی سماعت ہوئی، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ عدت کے دوران نکاح کرنا جرم نہیں ہے، دوران عدت نکاح ثابت ہو بھی جائے تب بھی سزا نہیں ہوسکتی۔ شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ عام انتخابات کی تاریخ جیسے جیسے قریب آتی جارہی ہے ویسے ویسے تحریک انصاف کے خدشات بڑھتے جارہے ہیں، پہلے تحریک انصاف کے رہنما بار بار گرفتار کیے جارہے تھے اب رہنماؤں کو لاپتہ کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے، بشریٰ بی بی نے اس خدشہ کا اظہا ر کردیا ہے کہ عمران خان کو اڈیالہ جیل میں کھانے کے ذریعہ زہر دیا جاسکتا ہے۔شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ الیکشن کی تاریخ جیسے جیسے قریب آرہی ہے ویسے ویسے عمران خان کے قریب سمجھے جانے والے سینئر سیاسی رہنماؤں کے لاپتہ ہونے کے رجحان میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ، ان رہنماؤں کو نہ عدالت میں پیش کیا جارہا ہے نہ پولیس وضاحت کرپارہی ہے، اس وقت پوزیشن یہ ہے کہ تحریک انصاف کے کچھ رہنما کئی دنوں یا ہفتوں سے لاپتہ ہیں یا مبینہ طور پر انہیں منظرعام سے غائب کردیا گیا ہے، پولیس سمیت نہ کوئی ادارہ ان کی حراست کی تصدیق کررہا ہے نہ کوئی عدالت میں پیشرفت سامنے لائی جاتی ہے، پی ٹی آئی کے مغربی پنجاب کے صدر فرخ حبیب جو نو مئی کے بعد روپوش تھے وہ بھی اس صورتحال کا شکار ہوگئے ہیں، پی ٹی آئی دعویٰ کررہی ہے کہ انہیں گوادر سے گرفتار یا اغوا کرلیا گیا ہے، اس کے بعد ایک انگریزی اخبار سے بات کرتے ہوئے بلوچستان کے نگراں وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے فرخ حبیب کی گرفتاری کی تصدیق بھی کردی لیکن ابھی تک فرخ حبیب کو پاکستان کی کسی بھی عدالت کے سامنے پیش نہیں کیا گیا ہے، یہ وہی پیٹرن ہے جو حالیہ دنوں میں شیخ رشید احمد، صداقت علی عباسی اور عثمان ڈار کے کیسوں میں بھی سامنے آیا ہے، یہ تینوں افراد بھی کئی دنوں سے لاپتہ ہیں یا مبینہ طور پر غائب کردیئے گئے ہیں اور پولیس اس حوالے سے لاعلمی کا اظہار کررہی ہے۔شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ ستمبر میں مہنگائی ایک بار پھر 30 فیصد سے اوپر چلی گئی ہے، ستمبر کے اعداد و شمار کے مطابق برآمدات میں بہتری آئی ہے، ٹیکس ریونیو بھی ٹارگٹ سے زیادہ اکٹھا ہوا ہے، روپیہ بھی ڈالر کے مقابلہ میں مسلسل بڑھ رہا ہے، جے ایس گلوبل کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے پہلی سہ ماہی میں ڈھائی ہزار ارب روپے کی ڈومیسٹک فائنانسنگ کی ہے جو گزشتہ برس اسی عرصے میں 794 ارب روپے تھی، ستمبر میں برآمدات ڈھائی ارب ڈالرز رہی ہیں جبکہ درآمدات تقریباً چار ارب ڈالرز رہی ہیں۔