• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں ’’اسٹیم سیل‘‘ کا غیر قانونی اور گھناؤنا کاروبار بڑھنے لگا

اسلام آباد (رپورٹ:حنیف خالد) پاکستان میں ’’اسٹیم سیل‘‘ کا غیرقانونی اور گھناؤنا کاروبار بڑھنے لگا پاکستان میں علاج کیلئے (STEM CELL) تھراپی کے استعمال کے متعلق پاکستانبلڈ اینڈ میرو ٹرانسپلانٹ گروپ نے ملک کی سول و عسکری قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ ’’سٹیم سیل‘‘ کے غیر قانونی‘ غیر اخلاقی کاروبار کو فوری بند کرایا جائے۔ بیس بیس لاکھ روپے مریضوں سے لیکر سٹیم سیل کے ذریعے علاج کی غیر قانونی مارکیٹنگ کی جا رہی ہے۔ گروپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا کہنا ہے کہ سٹیم سیل کا منظور شدہ علاج صرف وہ ہے جو بعض سٹیم سیل کی کینسر کی اقسام‘ خون اور مدافعتی نظام کی خرابیوں کا علاج کرتی ہیں۔ پاکستان بلڈ اینڈ میرو ٹرانسپلانٹ کے صدر پروفیسر ڈاکٹر (میجر جنرل ریٹائرڈ ) پرویز احمد‘ سیکرٹری ڈاکٹر جہانزیب الرحمان‘ پاکستان سوسائٹی آف ہیماٹولوجی کے صدر پروفیسر سلیم احمد اور نومنتخب صدر پروفیسر بشریٰ معیز‘ سیکرٹری ڈاکٹر مہرین علی خان کےبیان میں کہا گیا ہے کہ تمام مراکز جو سٹیم سیل ریسرچ اور تھراپی انجام دے رہے ہیں اُن کو ایکریڈیشن کیلئے (ایچ او ٹی اے) کے ساتھ رجسٹرڈ کیا جانا چاہئے۔ ایچ او ٹی اے اور این بی سی کے ساتھ رجسٹرڈ کئے بغیر سٹیم سیل سے کوئی بھی علاج کرنا درست نہیں۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کو اپنی منصبی ذمہ داریاں پورا کرنا ہونگی۔ ماہرین کے گروپ ریگولیٹری اتھارٹی پر زور دیتا ہے کہ وہ اس بدعنوانی کو روکنے کیلئے مناسب کارروائی کریں۔
اہم خبریں سے مزید