لاہور (صابر شاہ) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو گوگل اور الفابیٹ کے چیف ایگزیکٹو افسر سندر پچائی کے ساتھ مذاکرات کیے۔
گوگل کی جانب سے بھارتی ڈیجیٹلائزیشن فنڈ میں 10؍ ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کے اعلان کے بعد یہ ملاقات تقریباً چار ماہ بعد ہوئی ہے۔
گوگل کے سی ای او نے رواں سال جون میں امریکا کے دورے پر جانے والے بھارتی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کے موقع پر سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بات چیت میں مودی اور سندر پچائی نے بھارت میں الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم کے فروغ میں شرکت کرنے کے گوگل کے منصوبے پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر اعظم نے بھارت میں کروم بُکس بنانے کیلئے ایچ پی کمپنی کے ساتھ گوگل کی شراکت کی تعریف کی۔
وزیر اعظم نے گوگل کے 100 زبانوں کے اقدام کو تسلیم کیا اور مصنوعی ذہانت کے ٹولز کو بھارتی زبانوں میں دستیاب کرانے کی کوششوں کی حوصلہ افزائی کی۔
انہوں نے گڈ گورننس کیلئے آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹولز پر کام کیلئے گوگل کی بھی حوصلہ افزائی کی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نے گاندھی نگر میں گجرات انٹرنیشنل فنانس ٹیک سٹی (گفٹ) میں عالمی فن ٹیک آپریشن سینٹر کھولنے کے گوگل کے منصوبوں کا خیرمقدم کیا۔
سندر پچائی نے وزیر اعظم کو G-Payاور UPay کی طاقت اور رسائی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھارت میں فنانشل انکلوژن کو بہتر بنانے کے گوگل کے منصوبوں کے بارے میں مطلع کیا۔
انہوں نے بھارت کی ترقی کی رفتار میں حصہ ڈالنے کیلئے گوگل کے عزم پر بھی زور دیا۔
وزیر اعظم نے گوگل کو مصنوعی ذہانت کے اجلاس پر آئندہ عالمی شراکت داری میں تعاون کرنے کی دعوت بھی دی، جس کی میزبانی بھارت دسمبر 2023 میں نئی دہلی میں کرے گا۔
گوگل اب بھارتی آئی ٹی سیکٹر کا حصہ ہے جس نے ملکی سطح پر اور برآمدات سے مالی سال 2023ء میں 245؍ ارب ڈالرز کمائے ہیں۔
مارچ 2023 تک اس شعبے میں ملازمت کرنے والے افراد کی مجموعی تعداد 54؍ لاکھ ہوگئی تھی۔
مختلف بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق، عالمی معیشت میں بھارت آئی ٹی کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔
بھارت کی جی ڈی پی میں آئی ٹی سیکٹر کا حصہ 1998 میں 1.2 فیصد سے بڑھ کر 2019 میں 10 فیصد ہو گیا۔
انڈین آئی ٹی انڈسٹری میں برآمدات بہت زیادہ ہیں اور انڈسٹری کی مجموعی آمدنی کا 79؍ حصہ بنتی ہیں۔ تاہم، گھریلو مارکیٹ بھی بہت اہم ہے اور یہاں بھی آمدنی نمایاں حد تک زیادہ ہے۔