اسلام آباد(نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے ایک مقدمہ کے تحریری فیصلے میں حکومت کو ناجائز اختیارات کے استعمال سے روکتے ہوئے قرار دیا ہے کہ خوف کا ماحول ریاست کے اداروں کے خلاف نفرت پیدا کرتا ہے ، اس طرح کے ماحول میں میڈیا آزادی سے کام نہیں کر سکتا۔
اختیارات کے ناجائز استعمال سے عوام میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس پیدا ہوتا ہے تنقید کرنے والوں اور سیاسی مخالفین کو دشمن نہ سمجھا جائے۔
پاکستان کا آئین ہر شہری کو سیاسی، معاشرتی اور اظہار رائے کی آزادی اور حق دیتا ہے۔
شہریوں کے جائز حقوق کا تحفظ ریاست کی آئینی ذمہ داری ہے،پرنٹ اور الیکٹرونک عوام تک میڈیا تک معلومات پہنچانے کا ذریعہ ہیں۔
آزادی رائے کا حق استعمال کرنے پر سیاسی ورکرز، صحافیوں و دیگر پر مقدمات کا اندراج ہو رہا ہے۔
یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ عوامی نمائندے،صحافی، سیاسی ورکرز ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
حکومت کی ایسی کاروائیاں آئینی مینڈیٹ کی خلاف ورزی ہیں۔ سپریم کورٹ نے نجی ٹی وی چینل کے نائب صدر/ درخواست گزار عماد یوسف کے کیس میں تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔