• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا بھر میں فلسطین کے حق میں مظاہرے، غزہ میں نسل کشی روکنے کا مطالبہ

لندن/پیرس (اے ایف پی، جنگ نیوز) دنیا بھر میں فلسطین کے حق میں مظاہرے ، ریلیوں کا انعقاد، یورپ ، مشرق وسطیٰ اور ایشیا کےکئی ممالک میں لاکھوں افراد کا احتجاج ،لندن ، نیویارک ، پیرس ، ویلنگٹن ، اسٹاک ہوم ، ایڈنبرگ، کوپن ہیگن ، برن ، استنبول، کرغستان، جکارتہ اور کوالالمپور میں مظاہرے، حماس اور اسرائیل میں فوری جنگ بندی، احتجاجی مظاہرین کے فلسطین کی آزادی اور غزہ میں نسل کشی بند کرنے کے مطالبات، برطانوی دارالحکومت لندن میں لاکھوں افراد نے احتجاجی ریلی نکالی جنہوں نے برطانوی وزیراعظم رشی سونک سے مطالبہ کیا کہ وہ جنگ بندی میں کردار ادا کریں، لندن میں مظاہرین کو اسرائیلی سفارتخانے تک جانے سے روکنے کیلئے خصوصی سکیورٹی انتظامات کئے گئے تھے ،نیویارک کے گرینڈ سینٹرل اسٹیشن پر ہزاروں یہودیوں نے غزہ میں سیز فائر کا مطالبہ کر دیا،یہودی مظاہرین نے امریکی حکومت سے اسرائیل کی حمایت ختم کرنے کا مطالبہ کیا،مظاہرین نےکا کہنا تھا’’ نہ مزید ہتھیار، نہ مزید جنگ، جنگ بندی ہے ہمارا مطالبہ‘‘ فرانس میں فلسطینیوں کے حق میں احتجاج پر پابندی کےباوجود ہزاروں افرا دنے دارلحکومت پیرس اور مارسنی میں احتجاجی ریلیاں نکالیں ، نیوزی لینڈ کے دارالحکومت ویلنگٹن میں ہزاروں افراد نے پارلیمنٹ ہاوس تک احتجاجی ریلی نکالی ، مظاہرین نےفلسطینی جھنڈے اٹھا رکھے تھے ، عراقی کے دارالحکومت بغدادمیں مقتدیٰ الصدر کے لاکھوں حامیوں نے احتجاجی ریلی نکالی ، ترکیہ کے شہر استنبول میں لاکھوں افراد نے احتجاجی ریلی نکالی جس سے ترک صدر رجب طیب ایردوان نے بھی خطاب کیا ، انڈونیشیااور ملائیشیامیں ہزاروں افراد کا امریکی سفارتخانوں کے باہر احتجاج، سویڈن اور کرغزستان میں بھی مظاہرین نے غزہ پر حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔تیونس میں اسرائیل مخالف مظاہرے کے دوران فرانسیسی سفارت خانے کے باہر غزہ میں جاں بحق ہونے والوں کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کے لیے شمعیں روشن کی گئیں۔ سویڈن میں ایک فلسطینی ورکنگ گروپ کے زیر اہتمام وسطی اسٹاک ہوم میں پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔ اٹلی میں مولفیٹا میں ولا کومونالے میں تنازع کے متاثرین کیلئے دھرنا دیا گیا۔ اسکاٹ لینڈ میں ایڈنبرگ میں اسکاٹش فلسطینی یکجہتی مہم کے مظاہرے کے دوران احتجاج کیا گیا۔ سوئٹزرلینڈ میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے برن میں مظاہرین نے فیڈرل اسکوائر سے مارچ کیا۔ جرمنی میں ڈورٹمنڈ میں ’’فلسطین کیلئے مارچ‘‘ کے دوران کیفیہ (فلسطینی اسکارف) پہنے نوجوان فلسطینی پرچم لہراتے رہے۔ ڈنمارک کاکوپن ہیگن کے سٹی ہال اسکوائر پر سیکڑوں فرضی بچوں کے تابوتوں کے آگے فلسطینی جھنڈے رکھے گئے۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی ہزاروں فلسطینیوں نے احتجاجی ریلیاں نکالیںجبکہ رات گئے سڑکوں پر نفلی نمازوں کا بھی اہتمام کیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق لندن میں ہفتے کے روز فلسطینیوں کے حق میں ہزاروں افرادنےاحتجاجی ریلی نکالی۔ یہ مسلسل تیسرا ہفتہ ہے جب برطانوی دارالحکومت میں فلسطینیوں کی حمایت میں ایک بڑی ریلی دیکھنے میں آئی۔ ہفتے کے روز لندن میں احتجاج اس وقت ہوا جب اسرائیلی فوج جنگ زدہ غزہ کی پٹی پر جمعے کو دیر گئے اپنے حملوں میں تیزی لائی۔ بہت سے مظاہرین نے فلسطینی پرچم لہرائے اور فلسطین کی آزادی کے نعرے لگائے جن میں ’’فرام دی ریور ٹو دی سی، پلسٹین ول بی فری‘‘ (From the river to the sea, Palestine will be free.) شامل ہیں۔ مظاہرین نے ’’آزاد فلسطین‘‘ اور ’’غزہ، قتل عام بند کرو‘‘ کی تختیاں بھی اٹھا رکھی تھیں جبکہ کچھ مظاہرین نے آتش بازی کی اور سرخ اور سبز شعلے چھوڑے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ وہ مارچ کے دوران کسی بھی نفرت انگیز جرم کو برداشت نہیں کرے گی۔ برطانیہ میں فلسطینیوں کی حمایت کی اجازت ہے لیکن حماس کی تعریف کی اجازت نہیں۔ میٹرو پولیس کا کہنا تھا کہ اگر مظاہرین نے نعروں میں ’’جہاد‘‘ کا لفظ استعمال کیا تو افسران مداخلت کریں گے۔ دیگر ریلیاں مانچسٹر، گلاسگو اور اسکاٹ لینڈ میں نکالی گئیں۔

اہم خبریں سے مزید