اوسلو (ناصر اکبر) ناروے کی پارلیمنٹ میں فاؤنڈیشن ڈائیلاگ فار پیس کے زیراہتمام کشمیر میں انسانی حقوق کے مسائل پرسیمینار ہوا جس کا موضوع تھاکے’’ہم کس طرح امن قائم اور ایک دوسرے سے متصادم ممالک کے درمیان پائیدار معاہدہ‘‘ کیسےکر سکتے ہیں۔ اجلاس کی صدارت ناروے کےغیر ملکی امور اور دفاع کی قائمہ کمیٹی کے رکن اور سابق وزیر ترقی ڈیگ انجیل السٹین نے کی ۔تقریب میں ناروے کے سابق وزیر اعظم شیل میگنے بونڈیک، سفیر پاکستان سعدیہ الطاف قاضی، وزیر اعظم پاکستان کی خصوصی مشیر مشعال حسین ملک، فاؤنڈیشن ڈائیلاگ برائے امن کےصدر عامر جاوید شیخ، حریت رہنمایاسین ملک کی بیٹی رضیہ سلطانہ اور دیگر نے خطاب کیا۔ فاؤنڈیشن ڈائیلاگ فار پیس کے صدرعامر جاوید شیخ نے کشمیر میں انسانی حقوق کے مسائل پر سیمینار میں آئے مہمانوں کوخوش آمدید کہا، انہوں نے کہا ہم سب سے پہلے غزہ اور مشرق وسطیٰ کے لوگوں کیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار اور تنازع کے پرامن حل کیلئے دعاکرتے ہیں، کشمیر کا تنازع 1947 سے ایک سنگین، غیر حل شدہ تنازع ہے،کشمیر سب سے بڑا انسانی بحران ہےجسے دنیا صرف نظر انداز کر رہی ہے،یہ بریکنگ پوائنٹ کے قریب ہے اور کئی دہائیوں سے تنازعات کے شکار ہندوستان اورپاکستان کے درمیان کسی کامیاب امن معاہدے کے بغیر ہے، میں رکن پارلیمنٹ اور کرسچن ڈیموکریٹک پارٹی کے نائب رہنما ڈیگ انجیل السٹین سے ناروے کی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر بات چیت کے ساتھ ناروے کے وزیر اعظم جوناسگہر سٹور سے بھی اس مسئلہ کے حوالے سے گفتگو کروں گا۔بھارت، نریندر مودی کشمیری حریت رہنمامحمد یاسین ملک کو رہا کریں جو بھارتی جیل میں ہیں اورانہیں دسمبر 2023میں پھانسی دیئے جانے کا خطرہ ہے۔محمد یاسین ملک کی جان بچانے کیلئے ہمیں ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہئےاور ناروے کو اس کی قیادت کرنی چاہئے اور اسے فوری طور پر بھارت کے ساتھ اٹھانا چاہئے، کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک مشعال حسین ملک کے شوہر ہیں اور 11سال کی عمر میں ایک چھوٹی بیٹی رضیہ سلطانہ کے والدہیں، بیٹی پیدا ہونےکے بعد سے آج تک اپنے والد سے نہیں ملی۔ وزیر اعظم پاکستان کی خصوصی مشیر مشعال حسین ملک نےروزنامہ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میرے لیے بہت اعزاز کی بات ہے کہ میں نے نارویجن پارلیمنٹ میں کشمیر کازکیلئے اواز اٹھائی، مقبوضہ جموں کشمیر میں کشمیریوں کے ساتھ بہت ظلم ہو رہا ہے اور ان کو جیلوں میں بندکر کے ٹارچر کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اللہ نہ کرے کہ بھارت یاسین ملک کو دسمبر پھانسی دے لیکن ہندوستان کی پوری کوشش ہے کہ وہ میرے خاوند یاسین ملک کو دسمبر میں دے، انہوں نے کہا کشمیر کے مسئلہ کو76 سال ہونے کو ہے بھارت اس کو حل کرنے کیلئے کردار ادا نہیں کر رہا بلکہ نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کر کے ان کی اواز کو دبا رہا ہے، یوکرین،روس جنگ کے بعد جوغزہ میں ہو رہا ہے اورجو پانچ اگست 2019کو مودی نے کیا اس سے پوری دنیا کا امن خطرے میں ہے ۔سیمینار میں حریت رہنمایاسین ملک کی بیٹی رضیہ سلطانہ نےوالد کی رہائی کیلئے ناروے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ میرے والد جنہیں میں نے ابھی تک دیکھا،کو رہا کرانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے تمام مقررین کا یہی کہنا تھا کہ کشمیریوں اورفلسطینیوں کو ان کا حق خود اردیت دیا جائے۔سیمینار میں ہیڈ آف چانسری سارا ملک، ویلفیئر کمیونٹی قونصلر آصف حمید،عامر جاوید شیخ، طلعت محمود بٹ، چوہدری اسماعیل سرور بھٹیاں، چوہدری وسیم شہزاد، شاہ حسین کاظمی، شیخ طارق، چوہدری رفاقت علی، طیب چوہدری، حامد فاروق ،محمد گوندل، ڈاکٹرافتخار احمد، محمد فیصل اور دیگر نے شرکت کی۔