غزہ، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) غزہ پر مسلسل 29 ویں روز بھی اسرائیلی افواج کی بے رحمانہ بمباری اور گولہ باری کا سلسلہ نہ رک سکا.
صہیونی افواج نے غزہ کے جبالیہ کیمپ کے علاقے میں اقوام متحدہ کے اسکول پر بمباری کردی، بمباری میں خواتین وبچوں سمیت 15 افراد شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے.
غزہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد تقریباً ساڑھے 9ہزار ہوگئی،اسرائیلی طیاروں کی غزہ کے اسپتالوں، رہائشی عمارتوں ، بیکریوں اور قبرستان پر بھی حملے، اسپتالوں اور بیکروں کے سولر پلانٹس تباہ کردیے گئے ، لاحیہ کےقبرستان میں 10 گورکن شہید ہوگئے .
غزہ میں شہداء کی اجتماعی قبروں میں تدفین ، ترکیہ اور ہنڈراس نے غزہ میں جنگ بندی سے انکار پر اسرائیل میں تعینات اپنے سفیر کو مشاورت کیلئے واپس بلالیا ہے، غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے سبب ترکیہ اورہنڈراس نے اسرائیل سے اپنے اپنے سفیر کو مشاورت کے لئےواپس بلا لیا ہے.
کولمبیا کے صدر گستاو پیٹرو نے غزہ میں الشفا اسپتال پر اسرائیل کے فضائی حملے کی مذمت کی ہے، فلسطینی وزارت خارجہ نے ترکیہ جانب سے غزہ میں جنگ بندی نہ ہونے پر اسرائیل سے اپنا سفیر واپس بلانے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے.
دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی افواج اور حماس کے درمیان شدید زمینی جنگ کا سلسلہ جاری ہے، القسام بریگیڈ کےترجمان ابو عبیدہ نے اپنے ویڈیو بیان میں بتایا کہ انہوں نے غزہ میں دو روز کے دوران ال یاسین گولوں سے اسرائیلی فوج کی 24 گاڑیاں تباہ کی ہیں جس میں ایک ٹینک، ایک بکتر بندکیرئیر اور ایک بلڈوزر بھی شامل ہے.
انہوں نے کہا کہ اس جنگ میں دشمن کو ضرور شکست ہوگی ، القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ نے کہا ہے کہ انہوں نے غزہ کے شمال مغرب میں ایک عمارت میں گھسنے والے صہیونی فوجیوں پر مشین گنوں اور بموں سے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 5 فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے.
اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز مرنے والے اپنے 4فوجیوں کے نام جاری کردیئے ہیں جس کے بعد اسرائیلی حکام کے مطابق غزہ کی زمینی جنگ میں ہلاک صہیونی فوجیوں کی تعداد 28ہوگئی ہے، صہیونی افواج نے غزہ میں جاری زمینی جنگ کے دوران اپنے 260فوجی اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے.
، اسرائیل لبنان سرحد پر اسرائیلی افواج اور لبنانی گروپ حزب اللہ کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے ، صہیونی افواج کا کہنا ہے کہ لبنان سے مارٹر گولوں سے حملے کئے گئے جبکہ اسرائیلی افواج نے بھی لبنان کے کئی علاقوں کو نشانہ بنایا ہے .
حزب اللہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی افواج کے ٹھکانوں پر حملے کئے ہیں ، حماس نے بھی غزہ کے شہریوں پر حملوں کے جواب میں اسرائیل کے کئی شہروں پر راکٹ حملے کئے ہیں ، حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اسرائیلی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات کی ہے جس میں غزہ کی صورتحال پر بات چیت کی گئی، ادھر اردن میں عرب رہنمائوں کی گول میز کانفرنس ہوئی جس میں امریکی وزیرخارجہ اینٹونی بلنکن نے بھی شرکت کی، اس دوران غزہ میں جنگ بندی سے متعلق عرب وزراء خارجہ اور امریکی وزیرخارجہ کے موقف میں تضاد رہا، بلنکن نے بتایا کہ امریکا انسانی بنیادوں پر جنگ میں وقفے کا مطالبہ کرتا ہے جبکہ عرب رہنمائوں نے انسانی المیہ کو روکنے کیلئے فوری طور پر مکمل سیز فائر کا مطالبہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق غزہ پر اسرائیلی افواج کی بمباری سے مزید کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں ۔ غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے کہا ہے کہ غزہ پٹی میں اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے تاحال 2 ہزار 200 افراد دبے ہوئے ہیں، ان میں 1250 بچے بھی شامل ہیں.
جنوبی غزہ میں دو مساجد کو بمباری میں شہید کردیا گیا جس میں شہادتوں کا خدشہ ہے، اسرائیلی افواج نے غزہ کے اسپتالوں، رہائشی عمارتوں اور بیکریوں کے سولر پینلز پر بھی بمباری کرکے اسے تباہ کردیا، یہ فلسطینیوں کیلئے بجلی کے حصول کا واحد ذریعہ بچا تھا، بمباری سے مزید 5 بیکریاں تباہ ہوگئیں جبکہ 8 کو بھاری نقصان پہنچا، صہیونی افواج نے ال وفا اسپتال کے جنریٹر پر بھی بمباری کی اور رفح کے مشرق میں واٹر ٹینک بھی تباہ کردیا جہاں سے کئی علاقوں کو پانی سپلائی ہوتا ہے،صہیونی افواج نے ماہی گیری کی کشتیوں پر بھی فضائی حملے کئے جس سے کئی کشتیاں تباہ ہوگئیں، غزہ میں زمینی جنگ کے دوران اسرائیلی افواج اور مزاحمت کاروں کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے، فوجی ٹینک بیت لاہیا کے مغرب میں العطرہ میں تصادم کے دوران تباہ کیا.
ابو عبیدہ نے بتایا کہ ہم ایک ایسی جنگ لڑ رہے ہیں جس میں دشمن سے حربی تقابل نہیں تاہم یہ جنگ تاریخ میں امر ہوگی، دشمن فوجیوں کو انتہائی قریب جا کر نشانہ بنارہے ہیں، عمان میں پریس کانفرنس کے دوران بلنکن نے بتایا کہ امریکا سمجھتا ہے کہ غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی میں تیزی عارضی جنگ بندی کے ذریعے سے ہی ممکن ہے، ترک وزارت خارجہ نے بتایا کہ ساکر اوزکان ٹورنلار کو غزہ میں اسرائیل کی مسلسل بمباری سے پیدا ہونے والی بدترین صورت حال کے پیش نظر واپس بلا رہے ہیں، بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے اور جنگ بندی سے انکاری ہے.
امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ بلنکن آج ترکیہ کا بھی دورہ کریں گے، ترک صدر طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ ’ان کے ایرانی ہم منصب صدر ابراہم رئیسی غزہ صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے نومبر کے آخر میں ترکیہ کا دورہ کریں گے.
ترک صدر نے بتایا کہ ’ایرانی صدر رواں ماہ کے آخر میں ریاض میں مسلمان ممالک کے سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے، ایک فلسطینی صحافی محمد سمری نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ غزہ میں کوئی یونیورسٹی باقی نہیں بچی ہے.
انہوں نے ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی جس میں دور سے ایک عمارت سے دھواں اور شعلے اٹھتے دیکھے گئے، جس کے بارے میں ویڈیو میں کہا گیا کہ یہ غزہ میں واقع جامعہ الازہر ہے، اسرائیلی وزیر دفاع یاو گیلانٹ نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں حماس کے سربراہ یحیٰ سنوار کو ڈھونڈ کر قتل کردیں گے ، یحیٰ سنوار 20سال اسرائیلی جیل میں قید رہ چکے ہیں جنہیں 2011میں قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں رہا کیا گیا تھا ۔