• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صدر اور الیکشن کمیشن کا تنازع غیر ضروری طور پر سپریم کورٹ لایا گیا

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے عام انتخابات کے انعقادسے متعلق مقدمہ کی 3نومبر کی سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے جس میں قرار دیا گیا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں یقینی بنائیں کہ ملک میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کے عام انتخابات کا عمل 8 فروری کو بغیر کسی رکاوٹ کے مکمل ہو جائے ، کوئی ادارہ دوسرے کی آئینی حدود میں مداخلت کریگا تو اسکے سنگین نتائج ہونگے .

صدر اور الیکشن کمیشن کا تنازع غیر ضروری طور پر سپریم کورٹ میں لایا گیا ہےایک جمہوری نظام حکومت میں میڈیا کا بہت اہم کردار ہوتا ہےاظہار رائے کی آئینی آزادی کو کچھ لوگ جھوٹا بیانیہ بنانے اور غلط معلومات پھیلانے کیلئے بطور لائسنس استعمال کرتے ہیں جس کا مقصد جمہوریت کو نیچا دکھانا ہے .

،ہفتہ کی شب جاری 10صفحات پر مشتمل فیصلہ جسے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے قلمبند کیا ہے، میں عدالت نے قراردیاہے کہ قومی اسمبلی وزیراعظم کی ایڈوائس پر 9 اگست کو تحلیل ہوئی تھی صدر نوے روز میں انتخابات کیلئے تاریخ دینے کے پابند تھےانتخابات کا انعقاد نوے روز میں اسلیے نہ ہو سکا کہ ساتویں مردم شماری نوٹیفائی ہو چکی تھی،دوران سماعت فریقین کے وکلا ء نے عدالت کو بتایا کہ نوے روز میں انتخابات ممکن نہیں ، صدر کے خط اور الیکشن کمیشن کے موقف سے عدالت مشکل میں آ گئی ہے.

 آئین و قانون میں عدالت کو الیکشن کی تاریخ مقرر کرنے کا اختیارحاصل نہیں، جبکہ صدرمملکت نے بھی عدالت کی رائے کے حصول کیلئے آئین کے آرٹیکل 186 کے تحت عدالت سے رجوع نہیں کیا۔

اہم خبریں سے مزید