• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرکٹ بورڈ مینجمنٹ کمیٹی کے اختیارات کم کردیئے گئے، وفاقی وزارت کی سفارشات پر نگراں  حکومت کا فیصلہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) نگراں وفاقی حکومت نے وزارت بین الصوبائی رابطہ کی سفارشات پر پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے اختیارات کو محدود کردیا۔ مذکورہ وزارت نے پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی پر چارج شیٹ جاری کی ہے۔ جس میں جس میں کہا گیا ہے کہ پی سی بی پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی اپنا مینڈیٹ پورا کرنے اور بورڈ آف گورنرز لگانے میں ناکام رہی ہے۔ پی سی بی کے انتخابات بھی مقررہ وقت میں نہ ہوسکے۔ وزارت بین الصوبائی رابطہ کی جانب سے دی گئی چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی اپنا مینڈیٹ پورا کرنے میں اور بورڈ آف گورنرز لگانے میں ناکام رہی۔ وزارت بین الصوبائی رابطہ نے مینجمنٹ کمیٹی کو اپنی تمام سپورٹ فراہم کی اس کے باوجود مینجمنٹ کمیٹی چیئرمین پی سی بی کے الیکشن کے لیے روڈ میپ نہیں دے سکی جب کہ بارہا یاد دہانیوں کے کارکردگی رپورٹ بھی نہیں دی گئی۔ وزارت آئی پی سی کے مطابق چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی، ممبران اپنی سی ویز اور شناختی کارڈز کی فوٹو کاپیاں تک نہیں دے سکے۔ پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی لاہور ہائیکورٹ پنڈی بینچ کے فیصلے پر عملدرآمد کرنے میں ناکام رہی۔ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ورلڈ کپ کے دوران منیجمنٹ کمیٹی کی تحلیل سے کرکٹ ٹیم پر اثر پڑ سکتا ہے اس لیے وزارت آئی پی سی نے مینجمنٹ کمیٹی کی مدت میں 3 ماہ توسیع کی سفارش کی اور کہا کہ اسے تین ماہ سے زیادہ کی توسیع نہ دی جائے۔ وزارت آئی پی سی کا کہنا ہے کہ بورڈ آف گورنرز کی تشکیل، چیئرمین انتخابات کرانا منیجمنٹ کمیٹی کی ذمے داری ہے۔ مینجمنٹ کمیٹی صرف روزمرہ کے امور نمٹائے اس کے علاوہ پالیسی فیصلے یا ہائی لیول تقرری نہ کرے۔خیال رہے کہ اس سے قبل بورڈ منیجمنٹ کمیٹی کے رکن ذالفقار بٹ نے چیئرمین بورڈ ذکا اشرف کے نام ای میل کرکے انہیں غیرآئینی فیصلوں اور غلط اقدامات کا الزام عائد کیا تھا۔ انہوں نے ای میل کی کاپی وزیر اعظم آفس اور وفاقی وزرات بین الصوبائی رابطے کو بھی بھیجی تھی۔
اسپورٹس سے مزید