کراچی (ٹی وی رپورٹ) تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ عام انتخابات میں بیانیہ سول بالادستی بمقابلہ اسٹیبلشمنٹ کا ہو گا، شیخ رشید نے سمجھوتا کیا جبکہ اسد قیصر نے کمپرومائز نہیں کیا، ہمیں اسد قیصر پر فخر ہے وہ ہماری پارٹی کا اثاثہ ہیں، آٹھ فروری کو این اے 10بونیر سے الیکشن میں حصہ لوں گا۔وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میرسے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ کے رہنما محسن شاہنواز رانجھا اور پیپلز پارٹی کے رہنما قادر مندوخیل بھی شریک تھے۔ محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ کسی سیاسی جماعت پرالیکشن میں حصہ لینے کی پابندی نہیں ہونی چاہئے، بلاول بھٹو درست کہہ رہے ہیں نیا وزیراعظم لاہور سے نہیں رائیونڈ سے ہوگا، پیپلز پارٹی سندھ میں مضبوط ہے مگر اس دفعہ سرپرائز ہوسکتی ہے۔قادر مندوخیل نے کہا کہ پی ٹی آئی کے خدشات درست ہیں ، تحریک انصاف کو جلسے جلوس کی اجازت ہونی چاہئے، ن لیگ کو سہولت کاری واضح کررہی ہے ترازو کا پلڑا ان کی طرف ہے، ایسی ہی سہولت کاری کرنی ہے تو الیکشن پر اربوں روپے خرچ کرنے کی کیا ضرورت ہے، آئندہ انتخابات میں اسرائیل کارڈ بھی کھیلا جاسکتا ہے۔بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ آئندہ انتخابات ایک آزاد الیکشن کمیشن کے تحت ہونے چاہئے ،سپریم کورٹ کی ثالثی کے بعد واضح ہوگیا الیکشن آٹھ فروری کو ہوجائیں گے، عام انتخابات میں بیانیہ سول بالادستی بمقابلہ اسٹیبلشمنٹ کا ہو گا، اس دفعہ لوگوں کو الیکٹ ایبلز کو نہیں دیکھیں گے، پی ٹی آئی کیلئے ابھی بھی سیاسی سرگرمیوں کے دروازے بند ہیں ، ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود مانسہرہ میں کارنر میٹنگ کی اجازت نہیں دی گئی، تحریک انصاف آج بھی سب سے زیادہ مقبول جماعت ہے۔ بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ مختصر مدت میں پی ٹی آئی کے لوگوں کی وفاداریاں تبدیل کرواکے دوسری حکومت لانے کی کوشش ہورہی ہے، عوام پی ٹی آئی کو لانا چاہ رہی ہے دوسرے لوگ کسی اور کو لانا چاہ رہے ہیں۔