لندن، لوٹن (سعید نیازی، شہزاد علی) شیڈو منسٹر برائے نیو ڈیل فار ورکنگ پیپل عمران حسین نے لیبرپارٹی کے لیڈر کے موقف سے اختلاف کرتے ہوئے عہدے سے استعفیٰ دیدیا اور کہا کہ ضمیر کی آواز کی خاطر میں موجودہ پوزیشن پر کام نہیں کرسکتا، ہرملک کو اپنے دفاع کاحق حاصل لیکن جنگی جرائم کرنے کا نہیں،غزہ میں فوری جنگ بندی خون ریزی کے خاتمے کے لیے ضروری ہے۔ترجمان لیبرپارٹی نے اپنے تبصرے میں کہا ہے کہ جنگ میں توقف بحران کاحقیقت پسندانہ حل ہے۔ تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی کے سینئر پاکستان نژاد رہنما عمران حسین نے غزہ کی صورت حال کے حوالے سے پارٹی لیڈر کے موقف سے اختلاف کرتے ہوئے شیڈو کابینہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ عمران حسین شیڈو منسٹر برائے نیو ڈیل فار ورکنگ پیپل تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ لیبر پارٹی کے ایجنڈے پر کاربند رہیں گے لیکن وہ پارٹی لیڈر سر کیئر اسٹارمر کے اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے اپنائے گئے موقف سے اتفاق نہیں کرتے۔ لیبر پارٹی کے ترجمان نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ میں توقف، بحران سے نمٹنے کا حقیقت پسندانہ طریقہ ہے۔ سرکیئر اسٹارمر نے جنگ بندی کا مطالبہ نہ کرنے کے لیے یہ دلیل دی تھی کہ اس سے حماس کو مزید حملے کرنے کی سہولت ملے گی۔ شیڈو ایجوکیشن سیکرٹری بریجٹ فلپسن نے بھی پارٹی لیڈر کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی تنازع منجمد کر دے گی اور حماس کو دوبارہ منظم ہونے کا موقع ملے گا۔ عمران حسین نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کئے گئے اپنے استعفے میں کہا کہ اقوام متحدہ اور دیگر چیرٹی اداروں کی طرح فوری جنگ بندی کو درست سمجھتے ہیں اوریہ موجودہ خون ریزی کے خاتمے کیلئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے ضمیر کی آواز کی خاطر میں موجودہ پوزیشن پر کام نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں کی واضح طور پر مذمت کی اور وہ یہ بات تسلیم کرتے ہیں کہ تمام ممالک کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے لیکن بین الاقوامی قوانین کو توڑتے ہوئے جنگی جرائم کرنے کا کسی کو بھی حق نہیں ہے۔ عمران حسین نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ میں متعدد بار اس بات کو دہرا چکے ہیںکہ انسانی حقوق کا دنیابھر میں احترام کیا جانا چاہئے اور جہاں بھی اس کی خلاف ورزی ہو ،اس کے خلاف آواز بلند کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانی تباہی سے بھی بری صورت حال ہے اور جنگ بندی سے علاقے میں امداد کی فوری منتقلی کے علاوہ یرغمالیوں کی بحفاظت واپسی میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ سرکیئر اسٹارمر کے ایک ریڈیو انٹرویو میں یہ کہنے پر بہت پریشان ہو گئے تھے کہ غزہ کی بجلی و پانی بند کرنے کا اسرائیل کو حق حاصل ہے تاہم بعد میں ان کی وضاحت سے صورت حال واضح ہوئی، اب انہیں جنگ بندی کا مطالبہ بھی کرنا چاہئے۔ لیبر پارٹی کے میئر لندن صادق خان، گریٹر مانچسٹر کے میئر اینڈی برنہم، لیبر سکاٹش لیبر انس سرور سمیت 60 سے زائد اراکین پارلیمنٹ اور 250 کونسلر جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ متعدد لیبر کونسلر بطور احتجاج پارٹی سے مستعفی ہو چکے ہیں۔ عمران حسین 2015 کے انتخابات میں بریڈفورڈ ایسٹ کی نشست سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے ، وہ اس سے قبل ورک، جسٹس اور انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کے شیڈو منسٹر بھی رہ چکے ہیں۔