کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگلے سال الیکشن میں کنگز پارٹی کا حال2008والا ہوگا، قمر جاوید باجوہ نے عدم اعتماد سے 2دن قبل بلا کر تحریک واپس لینے کا کہا لیکن ہم موقف پر قائم رہے، مولانا فضل الرحمن کے ساتھ مل کر الیکشن لڑسکتے ہیں مقابلہ بھی کرسکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کی شام سفاری پارک کراچی کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پربلاول بھٹو نے ڈائنو سفاری پارک کا معائنہ کیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ہماری ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ کراچی کے عوام کو زیادہ سے زیادہ تفریحی سہولتیں فراہم کی جائیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم کراچی کو ایک قابل رشک شہر بنانا چاہتے ہیں اور امید ہے کہ اگلے عام انتخابات میں کراچی کے عوام پیپلز پارٹی کو ووٹ دیکر کامیابی سے ہمکنار کرینگے۔پی پی چیئرمین نے شہباز شریف کا نام لئے بغیر کہا کہ انہیں وزیر اعظم بنانے کیلئے پی پی کو بہت محنت کرنا پڑی قومی مفاد میں بہت کچھ کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سیاسی جمہوری بحران تھا پیپلز پارٹی نے اس سے ملک کو نکالا۔انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کو 2013میں دو تہائی اکثریت دلوائی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ان کے ساتھ ہوتے ہوئے کراچی کے تین بڑے اسپتال واپس لیے۔ بلاول نے شکوہ کیا کہ 2020کے سیلاب میں وفاق سے ہمیں کچھ نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور ایم کیوایم کا اتحاد ہمیں نقصان کم اور فائدہ زیادہ دیگا۔ بلاول نے کہا کہ ہم تیر کے نشان پر ہی الیکشن لڑیں البتہ کچھ جگہوں پر سیٹ ایڈجسمنٹ ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کنگز پارٹیاں پیدا ہونے سے غلط تاثر جاتاہے ایک پیغام آیا تھا کہ ہم نیوٹرل ہیں، نیوٹرل صورتحال میں ہی ہم کامیاب ہوئے۔