لندن (مرتضیٰ علی شاہ) گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے پاکستان کے متعدد شہروں میں 9 مئی کو پاک فوج پر حملوں کے مرتکب اور ماسٹر مائنڈ پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کو قرار دیتے ہوئے مثالی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہاں پاکستانی ہائی کمیشن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ عمران خان کو 9مئی کے حملوں کے ایک ہفتے کے اندر عبرتناک سزا ملنی چاہئے تھی تاکہ کوئی بھی پاکستان کی مسلح افواج کے ساتھ ایسا کرنے کی جرات نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کی دہشت گردی میں ملوث افراد کو سرعام سزا دی جانی چاہئے تھی، عدالتی نظام سے ہٹ کر وہ سول یا فوجی عدالتیں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ 9 مئی کے حملوں میں ملوث افراد کے خلاف عدالتوں کے ذریعے کارروائی نہیں ہونی چاہئے تھی، انہیں سرعام سزائیں دی جانی چاہئے تھیں۔ پاکستانی فوج کی تنصیبات پر حملوں، کور کمانڈر ہاؤس پر حملے، جی ایچ کیو پر حملے، پاک فوج پر فزیکل حملے اور توڑ پھوڑ کے جرم میں جیل میں ڈالے گئے افراد کو طویل سزائیں ملنی چاہئیں تھیں۔ ان لوگوں نے جو کچھ بھی کیا وہ دہشت گردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو کہیں بھی یہ اجازت نہیں ہے کہ وہ پولیس سٹیشن پر حملہ کرے۔ ساری دنیا میں مظاہرے ہوتے ہیں لیکن مہذب دنیا میں دہشت گردی اور توڑ پھوڑ کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ آپ دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہوں اور پھر کسی کو سزا کے بغیر مقدمات برسوں تک عدالتوں میں چلتے رہیں۔ ہماری حب الوطنی اس کا تقاضا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ 9 مئی کے واقعات نے پاکستان کو پوری دنیا میں شرمسار کیا اور 9 مئی کے حملہ آوروں نے شہدائے پاکستان اور ان کے اہل خانہ کی پروا نہیں کی اور ایسی کارروائیوں میں ملوث افراد نے پاکستان کے محافظوں کی بدترین توہین کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سمگلرز اور غیر قانونی تجارتی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی کر کے ڈالر کو کنٹرول میں لانے کا کریڈٹ جنرل عاصم منیر کے سر ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام غیر قانونی افغانوں کو افغانستان واپس بھیجنے کے اقدام کی ضرورت ہے کیونکہ پاکستان دہشت گردی کا شکار ہے اور اس میں غیر قانونی مقیم عناصر ملوث ہیں۔