اسلام آباد(ایجنسیاں)سینیٹ اجلاس میں ارکان نےفوجی عدالتوں سے متعلق سپریم کورٹ کی رولنگ کے خلاف منظور قرارداد پرشدید احتجاج کیا اور ملٹری کورٹس نامنظور کے نعرے لگائے ‘ممبرز قرارداد پر بات کرنے کی اجازت مانگتے رہے مگر چیئرمین سینٹ نے ایوان میں کسی ممبر کو بات کرنے کی اجازت نہیں دی جس کے باعث ایوان میں ماحول کشیدہ ہوگیا‘شور شرابے کے باعث چیئرمین سینیٹ نے اجلاس پیر ساڑھے تین بجے تک ملتوی کر دیا۔
سینیٹر کامران مرتضی نے کہا کہ ہم نے اتنا برا کام کیا ہے کہ تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ یہ کن لوگوں کے کہنے پر کام ہو؟ سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہا کہ ہم جب تک سینیٹ سے منظور قرارداد کے بارے میں بات نہیں کر لیتے ہم ایوان نہیں چلنے دیں گے‘ایوان بالا میں اس پر بحث کرائی جائے۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوا تو سینٹر کامران مرتضی نےنکتہ اعتراض پر بات کرنے پر اصرار کیا ۔
سعدیہ عباسی نے دھمکی دی کہ جب تک قرارداد پر بات نہیں ہوتی، ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دیں گے‘اس کے ساتھ ہی حکومتی اور اپوزیشن کے ممبران اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے ۔