کراچی(اسٹاف رپورٹر) بھارت تمام تر حربوں اور سازشوں کے باوجود پاش پاش ہوگیا اور آسڑیلیا پھر کرکٹ کا بادشاہ بن گیا، پلیئر آف دی میچ ٹریوس ہیڈ نے فائنل میں سنچری بناکر مضبوط بھارتی بولنگ کا جلوس نکال دیا۔
آسٹریلیا کی شاندار بولنگ اور ٹریوس ہیڈ کی میچ وننگ سنچری کی بدولت آسٹریلیا نے میزبان بھارت کو اسی کی سرزمین پر چھ وکٹ سے شرم ناک شکست دے کر ریکارڈ چھٹی بار ورلڈ کپ کرکٹ کا عالمی چیمپئن بن گیا۔
ٹورنامنٹ میں مسلسل دس میچ جیتنے والی بھارتی ٹیم فائنل میں بری طرح ناکام رہی۔
آسٹریلیا نے اس سال ورلڈ ٹیسٹ چیمپین شپ جیتی اور ایشیز کا کامیاب دفاع کیا تھا۔
ٹریوس ہیڈ جب بھارتی بولنگ پر حاودی ہوئے تونریندر مودی اسٹیڈیم میں ایک لاکھ 32ہزار تماشائیوں میں سناٹا چھا گیا اور انہیں مایوس لوٹنا پڑا۔
سیمی فائنل میں پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ جیتنے والے ٹریوس ہیڈ نے 120 گیندوں پر137پراعتماد رنز بنائےان کی اننگز میں چار چھکے اور15چوکے شامل تھے۔
لیبوشین نے 110 گیندوں پر58ناٹ آوٹ رنز بنائے۔دونوں نے چوتھی وکٹ کی پارٹنرشپ میں215گیندوں پر 192 رنز بنائے اور بھارتی بولنگ کو بے اثر کردیا۔
آسٹریلیا نے چیمپئن والی کارکردگی دکھاتے ہوئےبھارتی سورماؤں کو سبق دکھا دیا اور تیسری بار بھارت کا ورلڈ کپ جیتنے کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔
اتوار کو آسٹریلیا نے بھارت کی مسلسل فتوحات کو بریک لگادیا اور بھارت میںدوسری بار ورلڈ کپ جیتا۔
اس سے قبل1987میں آسٹریلیا نے کول کتہ میں ورلڈ کپ فائنل جیتا تھا جبکہ2003میں جوہانسبرگ میں آسٹریلیا نے فائنل میں بھارت کو شکست دی تھی۔
ورلڈکپ کی ٹرافی اٹھانے والی ٹیم آسٹریلیا کو 40 لاکھ ڈالرز ( پاکستانی روپوں میں 1 ارب 15کروڑ 20 لاکھ سے زائد) ملے جبکہ رنر اَپ ٹیم کو بھارت کو 20 لاکھ ڈالرز ( 57 کروڑ 60 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) ملے۔
آسٹریلیا نے اننگز شروع کی توڈیوڈ وارنر سات رنز بناکر محمد شامی کا شکار بنے۔مچل مارش15اور اسٹیو اسمتھ چار رنز بناکربمرا کی گیند پر آوٹ ہوئے۔
47رنز پر تین وکٹ گرنے کے بعد ٹریوس ہیڈ اورمارنس لیبو شین نے فائنل کو یکطرفہ بنادیا۔ آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز نے ٹاس جیتا اور بھارت کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
آسٹریلوی بولروں نے نپی تلی بولنگ کی وجہ سے بھارتی ٹیم آخری گیند پر240رنز بناکر آوٹ ہوگئی کے ایل راہول 66 اور ویرات کوہلی 54 رنز بناکر نمایاں رہے۔
بھارت نے اننگز کا آغاز کیا تو روہت شرما نے روایتی جارحانہ انداز اپنایا اور 4 اوورز میں اسکور کو 30 تک پہنچا دیا۔
آسٹریلیا کو پہلی کامیابی اس وقت ملی جب اسٹارک کی گیند پر شبمن گِل صرف چار رنز بنانے کے بعد زامپا کو کیچ دے بیٹھے۔
میکس ویل نے آسٹریلیا کو اہم کامیابی دلاتے ہوئے 3 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 47 رنز بنانے والے بھارتی کپتان روہت شرما کو آوٹ کردیاٹریوس ہیڈ نے ان کا ناقابل یقین کیچ لیا۔2 وکٹیں گرنے کے بعد آسٹریلوی بولرز پورے میچ میں بھارتی بیٹرز پر حاوی رہے اور انہیں کھل کر نہ کھیلنے دیا۔
بھارتی کھلاڑیوں بالخصوص لوکیش راہُل کی سست بیٹنگ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 10.2 اوورز میں 81 رنز بنانے والی ٹیم اگلی 108 گیندوں پر صرف 67 رنز بنا سکی۔
درمیانی اوورز میں آسٹریلیا کی بولنگ کے ساتھ ساتھ فیلڈنگ بھی شاندار رہی اور 10 سے 25 اوورز تک بھارتی بیٹسمین کوئی بھی باؤنڈری نہ مار سکے۔
ویرات کوہلی اور کے ایل راہول نے سنگل ڈبلز کرکے لمبی شراکت بنانے کی کوشش کی لیکن پھر کوہلی بھی 54 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ راہول بھی 66رنز پر پویلین لوٹے۔
سوریا کمار یادیو وقفے وقفے سے گرنے والی وکٹوں کی وجہ سے دباؤ میں نظر آئے اور اپنے روایتی جارحانہ انداز کے بجائے سست بیٹنگ کرتے رہے اور پھر 28گیندوں پر 18 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
رویندرا جڈیجا 9،محمد شامی نے6 رنز بنائے، شریاس آئیر نے4 رنز اسکور کیے۔ جسپریت بمرا نے ایک رن بنایا، کلدیپ یادیو 10 اور محمد سراج نے 9رنز بنائے۔
آسٹریلیا کے مچل اسٹارک نے 3 وکٹیں حاصل کیں، جوش ہیزل ووڈ اور پیٹ کمنز نے 2،2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ایڈم زیمپا اور گلین میکسویل کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔