• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ میں 4 روزہ جنگ بندی، فلسطینی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی شروع، امدادی ٹرکوں کی مصر آمد

کراچی، غزہ (نیوزڈیسک، اے ایف پی) غزہ میں 4روزہ جنگ بندی کے بعد فلسطینی اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا عمل شروع ،حماس نے 13اسرائیلی قیدیوں کیساتھ ساتھ 10تھائی اور ایک فلپائنی شہری کو بھی رہا کردیا ہے ، قطری وزارت خارجہ اور ریڈ کراس نے غزہ سے 24قیدیوں کورفح بارڈر کے ذریعے منتقل کرنے کی تصدیق کردی ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ صیہونی قیدی اسرائیلی حدود میں پہنچ گئے ہیں ، فلسطینی این جی او کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں سے 39فلسطینی قیدیوں کو رہا کردیا گیا ہے ، 28فلسطینی قیدیوں کو مقبوضہ مغربی کنارے میں رہا کیا گیا ہے جبکہ 11فلسطینی اسیروں کو مشرقی مقبوضہ بیت المقدس منتقل کیا جارہا ہے۔

ریڈ کراس کا کہنا ہے کہ وہ چند روز تک دونوں اطراف سے قیدیوں کی منتقل کا مشن جاری رکھیں گے، دوسری جانب مصر سے امدادی ٹرکوں کی آمد بھی شروع ہوگئی ہے، رہا کئے گئے قیدیوں میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔

دوسری جانب حماس کیساتھ جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کو میدان جنگ قرار دے دیا ہے، جنوبی علاقوں رفح اور خان یونس سے شمالی غزہ واپس جانے والے فلسطینی شہریوں پر فائرنگ کرکے 2 افراد کو شہید اور 11 کو زخمی کر دیا، جنگ بندی کے بعد شمال سے جنوب جانے والے ہزاروں افراد اپنے گھروں کوواپس جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے پمفلٹ کے ذریعے فلسطینی شہریوں کو شمالی غزہ نہ جانے کا انتباہ کیا ہے،ان پمفلٹس میں لکھا ہے کہ غزہ میں جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی اور شمالی غزہ ایک جنگی علاقہ ہے، جہاں شہریوں کو جانے سے گریز کرنا چاہیے،اسرائیلی فوج کی جانب سے شمالی اور جنوبی غزہ کو ملانے والی شاہراہ صلاح الدین کو بھی بند کیا گیا ہے۔

حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ ہم اس وقت تک معاہدے اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے پرعزم ہیں جب تک اسرائیل اس پر عمل درآمد کرتا رہےگا۔

فلسطین کی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی بنیاد پر غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت روکنے کے لئے اقدامات کریں جہاں جنگ بندی سے بدترین بحران سامنے آگیا ہے۔

اہم خبریں سے مزید