عالمی بینک نے پاکستان کو درپیش 6 بڑے مسائل کی نشاندہی کر دی۔
عالمی بینک نے پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے ممکنہ اصلاحات پر مبنی رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق پاکستان کو ہیومن کیپیٹل کے بحران کا سامنا ہے، دستیاب انسانی وسائل کا کم استعمال پیداوار اور ترقی کو متاثر کر رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 5 سال سے کم عمر 40 فیصد بچے اسٹنٹنگ کا شکار ہیں اور دنیا میں سب سے زیادہ پاکستان میں 2 کروڑ سے زیادہ بچے اسکول سے باہر ہیں، 10 سال سے کم عمر کے 79 فیصد بچے پڑھنے کی صلاحیت سے محروم ہیں۔
عالمی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو بلند مالی خسارے کا سامنا ہے، پاکستان کے ذمے قرضہ مقررہ قانونی حد سے زیادہ 78 فیصد کی بلند شرح پر ہے، پالیسیوں میں عدم تسلسل کی وجہ سے سرمایہ کاری اور برآمدات کا فقدان ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا زرعی شعبہ غیر پیداواری اور جمود کا شکار ہے، زرعی شعبے کا جی ڈی پی میں حصہ 23 فیصد ہے، پاکستان میں زرعی شعبہ 40 فیصد لیبر فورس کو روزگار فراہم کرتا ہے۔
عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں توانائی کا شعبہ ناقابلِ انحصار اور معیشت پر بھاری ہے، ملک میں توانائی شعبے میں گردشی قرضہ مالی مشکلات پیدا کر رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا سرکاری شعبہ غیر مؤثر ہے، پاکستان میں پالیسی فیصلوں کا محور ذاتی مفادات ہیں۔