کراچی(مطلوب حسین /اسٹاف رپورٹر) نگراں وزیراعلیٰ سندھ سید مقبول باقر زیدی نے کہا ہے کہ ادب، تہذیب اور ثقافت کے پرچار میں جن لوگوں نے اپنا کردار ادا کیا وہ ہمیشہ کے لیے امر ہوگئے، میرے لیے یہ بہت اعزاز کی بات ہے کہ میں اہلِ علم و ادب کے درمیان موجود ہوں، احمد شاہ نے یہ ثابت کردیا ہے کہ ادب کی آبیاری کی جائے تو اس کی خوشبو ہمیشہ مہکتی رہتی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنگ اور جیو میڈیا گروپ کے اشتراک سے آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام چار روزہ سولہویں عالمی اردو کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب میں کیا ،کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کی مجلس صدارت میں افتخار عارف ،زہرا نگاہ ،کشور ناہید،پیر زادہ قاسم رضاصدیقی،منور سعید، مرزا اطہر بیگ، اسد محمد خان ، نور الہدیٰ شاہ، قونصل جنرل یو اے ای بخیر عتیق الرمیثی، تحسین فراقی، ڈاکٹر عالیہ امام ، سہیل وڑائچ، احمد شاہ،اعجاز فاروقی، نجیبہ عارف، ثروت محی الدین، ہیرو جی کتاؤکا،عارف وقار، اباسین یوسف زئی شامل تھے، صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے خطبہ استقبالیہ جبکہ نامور صحافی و دانشور غازی صلاح الدین نے کلیدی مقالہ پیش کیا، نظامت کے فرائض ہما میر نے انجام دیے، تقریب کے آغاز پر فلسطین میں جاری اسرائیل کی جارحیت کی مذمت میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی، نگراں وزیر اعلی ٰنے مزید کہا کہ اعلیٰ ادب کا مطالعہ انسان کو ہمدرد اور نفیس بناتا ہے، مشاہیر ادب کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، ادبی میلوں کے اس کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، محمد احمد شاہ نے اپنے استقبالیہ خطبے میں کہاکہ سولہ برس قبل جب یہ کام شروع کیا تو کئی نامور ادیبوں نے میرا بہت ساتھ دیا ، انہوں نے مزید کہاکہ ضیا محی الدین موجود نہیں ، ادب سے تعلق رکھنے والی چھہتر عظیم شخصیات اب ہم میں نہیں ، ان کے لیے خصوصی سیشن رکھا گیا ہے، انہوں نے کہاکہ ڈیجیٹل میڈیا اُردو کانفرنس کی ترویج میں اہم کردار ادا کررہا ہے ، معرو ف دانشور و صحافی غازی صلاح الدین نے کلیدی مقالہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ کتاب ایک طرح سے الٰہ دین کا چراغ ہے اور اس چراغ کو ہر کوئی اپنی دسترس میں لے سکتا ہے، ہمیں اپنے ادب پر ناز ہونا چاہیے مگر ادب موجود ہو اور اس کو پڑھنے کے لیے لوگ کم ہوں تو پھر بات کیسے بنے گی، اگر لکھنے والے دنیا کو بدل سکتے ہیں تو پڑھنے والے بھی دنیا کو بدل سکتے ہیں، آخر میں اردو سمیت پانچ علاقائی زبانوں پر مبنی منتخب کتابوں کیلئے وزیراعلیٰ سندھ نے انعامات پیش کیے ، دیارِ غیر میں اردو ادب کے فروغ کے لیے کام کرنے پر سید سعید نقوی، باسط جلیلی اور اکرم قائم خانی کو شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔