کراچی (اسٹاف رپورٹر) ڈاکٹر رتھ کے ایم فاؤ سول اسپتال کراچی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سید خالد بخاری کہا ہے کہ اسپتال کی گزشتہ دو سالوں کی آڈٹ رپورٹ میں کروڑوں روپے کے مالی نقصانات کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ میں اسپتال کے اسٹور میں ادویات اور مشینری کی خریداری میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں ظاہر ہوئی ہیں جن کو سدھارنے کے لیے اقدامات کے ساتھ تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعے کو اپنے دفتر میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسپتال کے مرکزی اسٹور کے بہت سے شعبہ جات بدعنوانی اور گھپلوں میں ملوث ایک گروپ کے زیر انتظام تھے جو اسپتال میں ادویات، انجیکشن، مشینری، سرجیکل آلات سمیت دیگر ساز وسامان وصول کم کرتے اور دکھاتے زیادہ تھے جس سے مریضوں کی دیکھ بھال براہ راست متاثر ہوتی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ بے ضابطگیوں اور کرپشن میں ملوث ان بد عنوان ملازمین کے خلاف کاروائیوں پر ایک گروپ کی جانب سے سوشل میڈیا پر ان کی بلاجواز کردار کشی کی جارہیہے لیکن وہ ایسے حربوںکو خاطر میں نہیں لائیں گے۔ انہوں نے مذید کہا کہ نگراں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد کی ہدایت پر اسپتال کے اسٹور کے تمام شعبوں میں ان ملازمین کے بجائے فارماسسٹ تعینات کر دیئے ہیں جو انتظام کو بہتر بنانے اور مزید مالی نقصانات کو روکنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اسٹور کے اندر کلیدی عہدوں پر ڈاکٹر سمیرا جبین، ڈاکٹر ثروت، ڈاکٹر حنا احمد، اور ڈاکٹر سدرہ امتیاز سمیت قابل فارماسسٹ کو تعینات کیا ہے جبکہ بے ضابطگیوں اور کرپشن کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دی ہے جو ملوث ملازمین کی رپورٹ پیش کرے گی۔ انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ ان اقدامات سے مریضوں کی دیکھ بھال میں بہتری آئے گی، ادویات آسانی سے دستیاب ہوں گی اور ایک موثر، قابل کنٹرول اور جوابدہ نظام نافذ کرنے میں مدد ملے گی۔