• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بڑھتی مہنگائی، کینیڈا جانے والے غیر ملکی واپس اپنے وطن جانے پر مجبور

کراچی(نیوز ڈیسک) کینیڈا میںمکانات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور کرائے کےمکانات کی قلت کی وجہ سے تارکین وطن کی اکثریت بقا کی جنگ سے دوچار ہے، کینیڈا سے ہجرت کرنے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اس جانب اشارہ کرتی ہے کہ اسے اپنا نیا گھر بنانے کا انتخاب کرنے والے نئے تارکین وطن کواس ملک سے پیٹھ پھیرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ جسٹن ٹروڈو نے ہاؤسنگ مارکیٹ پر دباؤ کم کرنے کے لیے سال 2025 کے بعد سے نئے رہائشیوں کی سالانہ تعداد پانچ لاکھ تک محدود کر دی ہے۔علاوہ ازیں کینیڈا نے اپنی امیگریشن پالیسی میں دیگر ممالک سے آنے والے طلباء کے لیے نئے قوانین کا اعلان کردیا ہے، جو کہ یکم جنوری 2024 سے نافذ ہوجائیں گے۔ ماہرین کے مطابق نئے قوانین سے کینیڈا جانا مزید مشکل اور مہنگا ہو جائے گا۔کینیڈا کی جانب سے جی آئی سی کے تحت جمع کرائے جانے والی رقم کو بڑھا کر 20 ہزار 635 ڈالر کر دیا گیا ہے۔ جبکہ اس سے قبل یہ رقم 10 ہزار ڈالر تھی اور اسے 2000 میں بڑھایا گیا تھا۔کینیڈین حکام نے وضاحت کی کہ 2024 سے ہر امیدوار کو کم از کم 20 ہزار 635 ڈالر ظاہر کرنا ضروری ہیں، یہ رقم پہلے سال کی ٹیوشن فیس اور سفری اخراجات کے علاوہ ہے۔کینیڈا میں پہلے اسٹوڈنٹ ویزے پر آنے والے طلبہ کو پڑھائی کے ساتھ ساتھ فل ٹائم کام کرنے کی اجازت بھی تھی۔تاہم اس قانون کی معیاد 31 دسمبر 2023 تک تھی جسے کینڈین حکومت نےبڑھا کر 30 اپریل 2024 تک کر دیاہے۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ،کینیڈا کےوزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے نزدیک آبادی کی کمی اور بڑی عمر کے افراد میں اضافے کے مسئلے سے نمٹنے کا واحد حل امیگریشن ہے، جس سے معاشی ترقی بھی ممکن ہوئی۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تارکین وطن کی آمد کے باعث کینیڈا کی آبادی گزشتہ 60 سال میں پہلی مرتبہ اتنی تیزی سے بڑھی ہے۔لیکن اب اس تعداد میں کمی ہوتی نظر آرہی ہے۔سرکاری ڈیٹا کے مطابق سال 2023 کے ابتدائی چھ ماہ میں 42 ہزار افراد نے کینیڈا چھوڑدیا جبکہ گزشتہ سال93 ہزار 818 اور 2021 میں 85 ہزار 927 افراد نے دیگر ممالک کا رخ کیا۔امیگریشن پر کام کرنے والی تنظیم ’انسٹی ٹیوٹ فار کینیڈین سٹیزن شپ‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق سال 2019 میں سب سے زیادہ تارکین نے کینیڈا چھوڑا۔تارکین کی کینیڈا چھوڑنے کی تعداد کورونا کی عالمی وبا کے دوران کم ہوئی لیکن اب ایک مرتبہ پھر اس میں اضافہ نظر آرہا ہے۔اسی عرصے میں دو لاکھ 62 ہزار تارکین وطن کینیڈا میں داخل ہوئے۔اگرچہ کینیڈا چھوڑنے والوں کی تعداد وہاں آنے والوں کے مقابلے میں معمولی ہے لیکن حکام کے لیے یہ باعثِ تشویش ضرور ہے۔کینیڈا چھوڑنے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد جسٹن ٹروڈو کی پالیسی پر اثر انداز ہو سکتی ہے ،جس کے تحت صرف آٹھ سال میں ریکارڈ ڈھائی لاکھ افراد کو مستقل رہائش دی گئی۔
اہم خبریں سے مزید